17 اکتوبر ، 2020
امریکی وزیر خارجہ نے ترکی پر آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان نگورنو کاراباخ تنازع کو بھڑکانے کا الزام لگادیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارےکو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومیو نےکہا کہ نگورنو کاراباخ تنازع پر ترکی نے آذربائیجان کو وسائل فراہم کرکے جھڑپوں کو مزید بدترین کردیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نےکہا کہ اس معاملے پر ایک سفارتی حل کی ضرورت تھی، بجائے اس کے کوئی تیسرا ملک اپنی طاقت پر اس سرزمین پر آئے جہاں پہلے ہی صورتحال انتہائی دگرگوں ہے۔
دوسری جانب ترکی نے الزام عائد کیا ہےکہ آرمینیا آذربائیجان کے علاقے پر غیر قانونی قبضہ جمائے بیٹھا ہے جس کے بعد آرمینیا نے بھی ترکی پر الزام لگایا کہ انقرہ نگورنو کاراباخ کے معاملے پر آذربائیجان کو فوجی مہم جوئی پر اکسا رہا ہے جس سے آرمینیا کے عام شہریوں کی زندگی خطرے میں آگئی ہے۔
دوسری جانب غیر ملکی میڈیا کےمطابق آذربائیجان اور آرمینین افواج کے درمیان جمعہ کے روز بھی نگورنو کاراباخ پر جھڑپیں ہوئیں جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تین ہفتوں سے جاری جنگ کے کم ہونے کے امکانات فی الحال رد ہوگئے ہیں۔