Time 17 اکتوبر ، 2020
پاکستان

نیول فارمز اور نیوی سیلنگ کلب کی تعمیر کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

فوٹو: فائل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان نیول فارمز اور نیوی سیلنگ کلب کی تعمیر کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے پاکستان نیول فارمز اور نیوی سیلنگ کلب کی تعمیر کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت نیوی کے وکیل ملک قمر افضل نے دلائل مکمل کیے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ جہاں رول آف لا نہ ہو وہاں غربت ہوتی ہے اور اس کے اثرات عوام کو بھگتنا پڑتے ہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ سی ڈی اے نے اسلام آباد کا ماسٹر پلان تباہ کرکے رکھ دیا ہے، یہ کورٹ دیکھے گی کہ قانون کیا ہے اور فیصلہ اسی کے مطابق ہو گا۔

انہوں نے اپنے ریمارکس میں یہ بھی کہا کہ سی ڈی اے اپنے نوٹس پر عمل نہیں کروا سکا تو آگے کیا کرے گا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ اس صورت حال میں پارلیمنٹرینز نے پبلک فنڈز استعمال کیا ہوتا تو کیا ہوتا؟

عدالت نے فریقین کو تحریری دلائل ایک ہفتے میں جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی ڈی اے افسر سے کہا کہ آپ کو مطمئن کرنا پڑے گا کہ آپ نے یہ اجازت کس طرح دی؟

مزید خبریں :