17 اکتوبر ، 2020
مہنگائی پر قابو پانے کے حکومتی دعوے دھرےکے دھرے رہ گئے اور ملک بھر میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
اوپن مارکیٹ میں کھانے پینے کی اشیاء مہنگی ہورہی ہیں اورکہیں بھی کوئی کنٹرول نظر نہیں آتا اور دکاندار مقررہ نرخ پر فروخت کرنے پر تیار نہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سرکاری نرخ کے مقابلے میں ٹماٹر 32 روپے فی کلو، آلو9 روپے، پیاز10 روپے سے اوپر اور آٹا7 روپے فی کلو مہنگا فروحت ہو رہا ہے۔
رواں ہفتے مہنگائی میں کمی کے حکومتی اعلانات کا اثر الٹ رہا، آٹا ،دودھ، دہی، چینی اور ٹماٹر سمیت 25 اشیاء مہنگی ہوئیں، جسے سرکار خود تسلیم کرتی ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے کے دوران چکن 26 روپے 44 پیسے فی کلو تک مہنگی ہوئی جب کہ اوپن مارکیٹ میں دکاندارکا کہنا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران چکن کی فی کلو قیمت میں 35 روپے فی کلوتک اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کاکہنا ہےکہ رواں ہفتے چینی 2 روپے فی کلو اور ٹماٹر4 روپے 43 پیسے فی کلو مہنگا ہوا ہے۔
اسلام آباد میں سرکاری نرخ کے مطابق فی کلو ٹماٹر 88 سے 108 روپے کے ہیں جب کہ اوپن مارکیٹ میں ٹماٹر 140 روپے فی کلو تک دستیاب ہیں،انڈے کی قیمت 164 روپے بتائی گئی ہے لیکن اوپن مارکیٹ میں انڈے 170 روپے فی درجن میں فروحت ہو رہے ہیں۔
سرکاری اعداو شمار کے مطابق راولپنڈی اور اسلام آباد میں آٹے کے 20 کلو تھیلے کے سرکاری نرخ 860 روپے ہیں، جب کہ اوپن مارکیٹ میں آٹا 950 روپے سے 1000 روپے تک فروحت ہو رہا ہے ۔