18 اکتوبر ، 2020
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نےکہا ہےکہ گزشتہ روز ایک شخص چیخ چیخ کر اپنی ناکامی اور شکست کا ماتم کررہا تھا، ابھی ایک جلسہ ہوا اور اس نے گھبرانا شروع کردیا۔
کراچی میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ کراچی والوں نے جتنی محبتیں مجھ پر نچھاور کیں، پوری زندگی اس محبت کا قرض ادا نہیں کرسکوں، انشاءاللہ کراچی سے رفاقت پوری زندگی نبھاؤں گی۔
وزیراعظم کی گزشتہ روز کی تقریر پر ردعمل میں مریم نوازکا کہنا تھاکہ گزشتہ روز ایک شخص چیخ چیخ کر اپنی ناکامی اور شکست کا ماتم کررہا تھا، ابھی ایک جلسہ ہوا اور تم گھبرانا شروع ہوگئے، ایک ہی جلسے سے دماغی توازن کھو بیٹھے ہو، وزیراعظم کی کرسی کی ہی لاج رکھ لی ہوتی، تقریر کے ایک ایک لفظ اور آپ کی حرکات سکنات سے خوف جھلک رہا تھا اور یہی خوف آپ کے چہرے پر قوم دیکھنا چاہتی ہے۔
رہنما ن لیگ کاکہنا تھاکہ نواز شریف نے دھرنے میں پریشر نہیں لیا، آپ کو حسرت رہے گی نواز شریف نے کیوں تقریر میں تمہارا نام نہیں لیا کیونکہ بڑوں کی لڑائی میں بچوں کا کوئی کام نہیں ہے، آپ پہلے تابعدار ملازم تھے اب وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھ کر تنخواہ دار ملازم ہو۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ وہ عمران خان کےنام لینا پسند نہیں کرتیں اور نہ ہی اسے وزیراعظم تسلیم کیا ہے، مجھے کہا کہ بچی ہے اور نانی ہے، میں دو بچوں کی نانی ہوں اور اس پر فخر کرتی ہوں، یہ بہت خوبصورت رشتہ ہے، آپ نے یہ بات کرکے مقدس رشتے کی توہین کی ہے۔
بلاول کو مخاطب کرتے ہوئے لیگی نائب صدر کاکہنا تھا کہ بلاول بڑی بہن کی طرح میری عزت کرتا ہے، وقت آئے گا کہ الیکشن میں ہم حریف ہوں گے لیکن آپ کی طرح دشمن نہیں ہوں گے، بلاول آؤ مل کر وعدہ کریں، ہم انتخابی میدان میں لڑیں گے لیکن آپس میں نہیں لڑیں گے۔
مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مزیدکہا کہ یہ گوجرانوالا کی تقریر سے آپے سے باہر ہوگئے، اس تقریر کو نشر کرنے پر پابندی تھی، گوجرانوالا جلسے کے اشتہار میں نواز شریف کا چہرے ہٹانے کا کہا گیا، اتنے بزدل اور گھبراگئے ہو کہ نواز شریف کی تقریر نہیں سناسکتے تو اس پر تبصرے کرنے کا حق حاصل نہیں ہے، تقریر ٹی وی پر نہیں چلی تو کیا چھپ چھپ کر تقریر سن رہے تھے۔
مریم کا کہنا تھا کہ کون نہیں جانتا کہ قومی احتساب بیورو(نیب) عمران خان کے اشارے پر کام کرتی ہے، نیب ہی نہیں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور دیگر ادارے آپ کے قبضے میں ہیں۔
نائب صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ کراچی میں سب سے زیادہ ممبران قومی اسمبلی (ایم این ایز) تحریک انصاف کے ہیں، کیا انہوں نے کوئی کام کیا ہے؟ پشاور میں بی آرٹی ان کا کارنامہ ہے، جب جواب مانگاجاتا ہے تو کہاجاتا ہےکہ آپ غدار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں غداری والی کہانیاں نہیں سناؤ، ایک فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ہوا تو غداری سامنے آجائےگی، مودی کی کامیابی کی دعائیں عمران خان نے مانگیں، کلبھوشن کے لیے آرڈیننس اور وکیل کرو تم اور مودی کی زبان ہم بول رہےہیں؟ بھارت کو سلامتی کونسل میں ووٹ دو تم اورمودی کی زبان ہم بول رہے ہیں؟
مریم نواز کا مزیدکہنا تھا کہ مسلم لیگ ن عوام کی جماعت ہے، اگر آپ ن لیگ پر پابندی لگاؤگے تو عوام پر بھی پابندی لگانی پڑے گی، مسلم لیگ ن ایک جماعت نہیں ہے، کروڑوں لوگوں کی ترجمان اور تشخص ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ منتخب نمائندوں کو گھر بھیجنے کا اختیار صرف پاکستانی عوام کو ہے، یہ تحریک تب تک چلے گی جب تک پاکستان میں آئین اور قانون کا بول بالا نہیں ہوگا، جب تک آپ کے ووٹ کو عزت نہیں ملے گی اور عدلیہ اور میڈیا آزاد نہیں ہوگا۔