21 اکتوبر ، 2020
کراچی: ترجمان سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ گلشن اقبال میں واقع مسکن چورنگی کا دھماکا گیس پائپ لائن لیکیج کا نتیجہ نہیں ہے۔
بدھ کی صبح ساڑھے 9 بجے کے قریب گلشن اقبال کی مسکن چورنگی پر واقع رہائشی عمارت میں دھماکا ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی جب کہ دھماکے کے نتیجے میں قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
دھماکا 4 منزلہ عمارت کے پہلے فلور پر ہوا اور عمارت کے نیچے ایک نجی بینک بھی واقع ہے جب کہ دھماکے کے نتیجے میں بلڈنگ گرنے سے اس کے نیچے کھڑی گاڑیاں بھی ملبے میں دب گئیں۔
اس ضمن میں ترجمان سوئی سدرن نے کہا ہے کہ دھماکا گیس پائپ لائن لیکیج کا نتیجہ نہیں ہے جب کہ دھماکے سے متاثرہ عمارت کی گیس بند کردی گئی ہے۔
دوسری جانب انچارج سی ٹی ڈی مظہر مشوانی کا کہنا ہےکہ ابتدائی طور پر دھماکا گیس سلینڈر کا لگتا ہے۔
کمشنر کراچی سہیل راجپوت کا کہنا ہےکہ تحقیقات کے بعد دھماکےکی نوعیت کا پتا چل سکے گا۔
کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ متاثرہ عمارت کو خالی کرالیا گیا ہے اور رہائشیوں کو متبادل رہائش دی جارہی ہے جب کہ ملبے میں اب کوئی شخص موجود نہیں ہے۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی کےمطابق دھماکے میں 5 افراد جاں بحق اور 16 زخمی ہوئے ہیں۔