21 اکتوبر ، 2020
کراچی: گلشن اقبال میں واقع مسکن چورنگی کے قریب دھماکےکے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
جیونیوز کے مطابق بدھ کی صبح ساڑھے 9 بجے کے قریب گلشن اقبال کی مسکن چورنگی پر واقع رہائشی عمارت میں دھماکا ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی جب کہ دھماکے کے نتیجے میں قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
عمارت کے نیچے ایک نجی بینک بھی واقع تھا جب کہ دھماکے کے نتیجے میں بلڈنگ کا حصہ گرنے سے اس کے نیچے کھڑی گاڑیاں بھی ملبے میں دب گئیں۔
پولیس نے بلڈنگ میں دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے سے بلڈنگ بری طرح متاثر ہوئی ہے اور اس کے دو فلور مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں جب کہ دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی کے مطابق دھماکے میں 5 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
زخمی ہونے والوں میں بینک کا عملہ بھی شامل ہے جب کہ بینک کا گارڈ بھی دھماکے میں جاں بحق ہوا ہے۔
ڈی جی ہیلتھ سندھ کےمطابق دھماکے میں 28 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں خواتین اوربچے بھی شامل ہیں۔
پولیس کےمطابق دھماکے میں جاں بحق ہونے والے تین افراد کی شناخت عامر، یاسر اور خالد کے نام سے ہوئی ہے۔
نجی بینک کے ملازم نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا پورا عملہ اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہے، دھماکے کی آواز بہت شدید تھی اور ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے بلڈنگ اوپر گر گئی ہے۔
جیونیوز سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ان کی عمارت کے بھی شیشے بھی ٹوٹے ہیں۔
واقعے کے بعد علاقے میں پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور ریسکیو اہلکاروں نے امدادی کارروائیاں شروع کرتے ہوئے زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا۔
پولیس کے مطابق دھماکا عمارت کے میز نائن فلور پر ہوا جس میں بینک کا کچن موجود تھا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مسکن چورنگی پر دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو امدادی کام تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
جیو نیوز نے گلشن اقبال مسکن چورنگی کے قریب رہائشی عمارت میں ہونے والے دھماکے کی ابتدائی رپورٹ حاصل کرلی۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہےکہ مسکن چورنگی میں ہونے والا دھماکا قدرتی گیس لیکیج سے ہوا ہے اور جائے وقوعہ سے چولہے کا برنرملا ہے جو پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے کسی قسم کا کوئی بارودی مواد برآمد نہیں ہوا اور کسی دھماکا خیز ڈیوائس کے شواہد بھی نہیں ملے۔
دوسری جانب ترجمان سوئی سدرن نے دعویٰ کیا ہےکہ مسکن چورنگی پر ہونے والا دھماکا گیس لیکیج سے نہیں ہوا۔