21 اکتوبر ، 2020
اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کی عدالت میں طلبی کا اشتہار اسلام آباد ہائیکورٹ میں آویزاں کر دیا گیا۔
دو روز قبل روزنامہ جنگ لاہور ایڈیشن میں شائع ہونے والے نوازشریف کی عدالت میں طلبی کے اشتہار کی کاپیاں اسلام آباد ہائیکورٹ کے داخلی دروازے پر چسپاں کی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ حکومت نے العزیزیہ اسٹیل ملز اور ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی طلبی کے اشتہارات اخبارات میں شائع کرائے تھے۔
دونوں اشتہارات عدالتی احکامات پر روزنامہ جنگ اور ڈیلی ڈان میں شائع کرائے گئے۔
اخبارات میں شائع اشتہار میں کہا گیا ہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 6 جولائی 2018 کو 10 سال قید اور 8 ملین پاؤنڈ جرمانے کی سزا ہوئی۔
اس کے علاوہ اخباری اشتہار میں یہ بھی کیا گیا ہے کہ نواز شریف کو انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نا اہل قرار دیا گیا۔
اشتہار میں کہا گیا ہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں 19 ستمبر 2018 کو نواز شریف سزا معطل ہونے پر ضمانت پر رہا ہوئے، ایون فیلڈ ریفرنس میں اپیل زیر سماعت ہے اور نواز شریف عدالت میں پیش ہونے کے پابند تھے۔
اشتہار میں کہا گیا ہے کہ العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید اور ڈیڑھ ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی، نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں 8 ہفتوں کی ضمانت منظور کی گئی۔
قومی اخبارات میں شائع اشتہار میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی حاضری یقینی بنانے کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے جن کی تعمیل نہ ہو سکی، نواز شریف 24 نومبر کو عدالت میں پیش ہوں۔