24 اکتوبر ، 2020
بھارت میزائل اور ڈرونز کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے امریکا کے ساتھ سیٹیلائٹ تک رسائی کے معاہدے کے قریب پہنچ گیا۔
رپورٹ کے مطابق اس معاہدے سے بھارت کو مختلف فضائی اور میدانی ڈیٹا تک رسائی کا موقع ملے گا جس کا مقصد چین کی عسکری طاقت کا مقابلہ کرنا ہے۔
غیر ملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق معاہدے کا اعلان ممکنہ طور پر اگلے ہفتے امریکی سیکرٹری خارجہ اور سیکرٹری دفاع کے دورہ بھارت کے دوران کیا جائے گا جہاں وہ اپنے بھارتی ہم منصبوں سے مذاکرات کریں گے۔
امریکی کمپنیوں نے بھارت کو 2017 سے اب تک 21 ارب ڈالر سے زائد کا اسلحہ فروخت کیا ہے اور امریکی حکومت بھارت پر فوجی آلات کے بہتر استعمال کے لیے حساس معلومات کے تبادلے کا معاہدہ کرنے پر زور دیتی رہی ہے۔
بھارتی کابینہ نے بدھ کو معاہدے کے حتمی مسودے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
بھارتی حکومتی ذرائع کے مطابق امریکا اور بھارت کے درمیان پہلے ہی خفیہ اطلاعات کا تبادلہ ہو رہا ہے اور خاص کر خطے میں چین کی سرگرمیوں سے متعلق اطلاعات کا تبادلہ ہوتا رہا ہے۔