30 اکتوبر ، 2020
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مدمقابل ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جوبائیڈن جیت کے بعد مسلم انتہاپسندوں کے لیے امریکا کے دروازےکھول دیں گے۔
امریکی صدارتی انتخاب کی تاریخ قریب آتے ہی سیاسی گہما گہمی عروج پر پہنچ چکی ہے اور دونوں امیدوار ریلیوں کی صورت میں اپنے اپنے ووٹرز کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
امریکی صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن اور ری پبلکن امیدوار صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکی ریاست فلوریڈا میں موجود تھے جہاں دونوں نے الگ الگ انتخابی ریلیوں میں شرکت کی۔
امریکی ریاست فلوریڈا میں ریلی سے خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر جوبائیڈن پر لفظی گولہ باری کی اور کہا کہ بائیڈن وہ سفری پابندیاں ختم کرنا چاہتے ہیں جو خطرناک ترین ممالک پرعائد کی ہیں اور وہ جیت کے بعد مسلم انتہاپسندوں کےلیے امریکا کے دروازےکھول دیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب کے دوران بائیڈن کو امریکی تاریخ کا بدترین صدارتی امیدوار قرار دیا جب کہ اپنی معاشی پالیسیوں کے دفاع کے ساتھ ساتھ اپنی تعریفیں بھی کیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بائیڈن کےمنصوبے پر عمل ہوا تو امریکا میں بھی ہولناک حملے ہوں گے لیکن میں فلوریڈا جیت کر مزید 4 برسوں کےلیے الیکشن جیت جاؤں گا۔
دوسری جانب امریکی صدر کی ریلی میں گرمی سے کئی افراد بے ہوش ہو گئے لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب جاری رکھا، پانی کے چھڑکاؤ سے چہرہ بھیگنے پرصدر آگ بگولہ ہو گئے اور چھڑکاؤکرنے والوں کو دشمن کہہ دیا۔
علاوہ ازیں فلوریڈا میں ہی ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن نے بھی انتخابی ریلی سے خطاب کیا اور انہوں نے امریکی صدر کی معاشی اور کورونا سے متعلق پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر فلوریڈا میں ڈیموکریٹس جیت گئے تو ان کی انتخابات میں کامیابی یقینی ہے۔
خیال رہے کہ امریکی ریاست فلوریڈا امریکی صدارتی انتخاب میں نہایت اہم ہے اور الیکشن سے قبل کے پولز میں جوبائیڈن کو ٹرمپ پر برتری حاصل ہے۔