گائے سے گلے ملنے کا ٹرینڈ کیوں مقبول ہو رہا ہے؟

فوٹو: فائل 

عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھروں میں محصور لوگ اسٹریس اور دباؤ کی کیفیت کا شکار ہو گئے ہیں۔

پالتو جانوروں کے ساتھ وقت گزارنا ہمیں کافی حد تک دباؤ اور اسٹریس سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

اسی حوالے سے آج ہم آپ کو ایک نئے ٹرینڈ کے حوالے سے بتانے والے ہیں کہ گائے سے گلے ملنے کا یہ نیا ٹرینڈ کیوں مقبول ہو رہا ہے؟

اس ٹرینڈ کا آغاز نیدرلینڈ کے ایک گاؤں سے ہوا ہے جس کا نام ’کاؤ ہگنگ‘ ہے اور اب اس ٹرینڈ کو دنیا بھر میں بھی مقبولیت حاصل ہو رہی ہے۔

نیدرلینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک کسان کا کہنا ہے کہ ان کے فارم میں لوگ گائے سے ملنے کی تھراپی کے لیے پچھلے 14 سالوں سے آرہے ہیں۔

گائے سے گلے ملنے کی یہ تھراپی انسان کی دماغی صحت کے لیے بے حد مددگار ثابت ہو رہی ہے کیونکہ اس سے اسٹریس اور دباؤ کی کیفیت سے نجات حاصل کرنے میں مدد حاصل ہو رہی ہے۔

گائے سے گلے ملنے کی وجہ سے انسان کے جسم میں ’آکسی ٹوکسن‘ ہارمون کا اخراج ہوتا ہے جو کہ اسٹریس کو کم کرنے کے ساتھ مثبت سوچ کو فروغ دیتا ہے۔

دباؤ اور اسٹریس کو دور کرنے کے لیے کاؤ ہگنگ تھراپی کا یہ سیشن عام طور پر 3 گھنٹوں تک ہوتا ہے لیکن اس سیشن کے لیے وقت کا تعین کرنا گائے کے مزاج پر انحصار کرتا ہے کیونکہ کچھ گائے انسانوں کے ساتھ زیادہ گھلتی ملتی ہیں اور وہ ان سے دور چلی جاتی ہیں۔

اس حوالے سے 2007 میں ایک تحقیق کی گئی تھی جو جرنل اپلائیڈ انیمل بیہیویر سائنس میں شائع ہوئی تھی، اس تحقیق کے نتیجے میں بتایا گیا تھا کہ جب لوگ گائے کے قریب آتے ہیں اور اسے پیار کرتے ہیں تو اس سے گائے خوشی اور راحت محسوس کرتی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ تھراپی انسانوں کے ساتھ ساتھ گائے کے لیے بھی فائدے مند ہے۔

اب یہ کاؤ ہگنگ تھراپی سوئٹزرلینڈ، روٹرڈیم سمیت امریکا میں بھی مقبول ہو رہی ہے۔

مزید خبریں :