Time 06 نومبر ، 2020
سائنس و ٹیکنالوجی

واٹس ایپ نے بھارت میں ایک اہم سروس متعارف کرادی

یونیفائڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) کے ذریعے صارفین بھارت کی 140 بینکوں میں پیسے بھیج سکیں گے: مارک زکر برگ— فوٹو: فائل 

سماجی رابطوں اور پیغام رسانی کی مقبول ایپلی کیشن ’واٹس ایپ‘ نے بھارت میں رقوم کی منتقلی کی سہولت متعارف کرادی۔

بھارت کی ڈیجیٹل پیمنٹ مارکیٹ میں گوگل اور مشہور چینی کمپنی علی بابا کے بعد واٹس ایپ یعنی (فیس بک) نے بھی انٹری دے دی ہے اور جمعے کو واٹس ایپ نے بھارت میں رقم منتقلی کی سروس شروع  کردی ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا نے واٹس ایپ کو بھارت میں موبائل فون ایپ کے ذریعے رقم منتقلی کی اجازت دے دی ہے جس کے بعد واٹس ایب نے ’ واٹس ایپ پے‘ کے نام سے سروس متعارف کرائی ہے۔

بھارت میں میسجنگ سروس واٹس ایپ استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 40 کروڑ ہے اور اس طرح بھارتی ڈیجیٹل پیمنٹ مارکیٹ میں مقابلے کی فضا بن گئی ہے۔

واٹس ایپ نے یہ سہولت بھارت کی 10 مقامی زبانوں میں شروع کی ہے۔

فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے ویڈیو پیغام میں خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ یونیفائڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) کے ذریعے صارفین بھارت کے 140 بینکوں میں پیسے بھیج سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پہلا ملک ہے جہاں یہ سروس مہیا کی گئی ہے۔

یو پی آئی بھارت کی مرکزی بینک کی جانب سے آن لائن رقم کی منتقلی، وصولی اور بینکوں میں کھاتوں کیلئے تیار کیا گیا نظام ہے جو موبائل فونز پر ایپس کے ذریعے کام کرتا ہے اور بھارت کے تقریباً تمام ہی بینک اس نظام سے جڑے ہیں۔

بھارت میں موبائل کے ذریعے رقم منتقلی کی سہولت فراہم کرنے والی گوگل پے اور ’پے ٹی ایم‘ بھی یہی یو پی آئی سروس استعمال کرتی ہیں۔

نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا کے مطابق پہلے مرحلے میں 2 کروڑ صارفین کو واٹس ایپ پے کی سہولت دی جائے گی، ان صارفین کے پاس بینک اکاؤنٹ اور ڈیبٹ کارڈ ہونا ضروری ہے۔

دوسری جانب بھارت میں گزشتہ ماہ میں یونیفائڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) کے ذریعے 2 ارب بھارتی روپے کی ٹرانزیکشن کی گئی ہیں۔

اب واٹس ایپ کی مارکیٹ میں انٹری کے بعد اس حجم میں اضافے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال مئی میں معروف امریکی کمپنی ’گوگل پے‘ کے بھارت میں 75 ملین صارفین نے ٹرانزیکشن کی ہیں  اور آن لائن ٹرانزیکشن مارکیٹ میں ان کا حجم 34 فیصد سے زائد ہے جبکہ ’فون پے‘ کے 60 ملین اور پے ٹی ایم کے 30 ملین صارفین نے بھی اسی نظام کے ذریعے رقم منتقل کی تھی۔

مزید خبریں :