دنیا
Time 06 نومبر ، 2020

ٹرمپ اور بائیڈن میں کانٹے کا مقابلہ، جارجیا میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا فیصلہ

امریکی ریاست جارجیا میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا فیصلہ کیا گیا ہے کیوں کہ ٹرمپ اور بائیڈن کے حاصل کردہ ووٹوں کے درمیان فرق انتہائی معمولی ہے— فوٹو: اسکرین گریب رائٹرز

امریکی صدارتی انتخاب میں نتائج کے آنے کا سلسلہ جاری ہے اور ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن کو برتری حاصل ہے۔

تاہم امریکی ریاست جارجیا میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا فیصلہ کیا گیا ہے کیوں کہ ٹرمپ اور بائیڈن کے حاصل کردہ ووٹوں کے درمیان فرق انتہائی معمولی ہے۔

جارجیا کےقانون کےمطابق اگر امیدواروں کے حاصل کردہ ووٹوں میں فرق 0.5 فیصد سے کم ہو تو کوئی بھی فریق ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کرسکتا ہے۔

اطلاعات کے مطابق بائیڈن کو فی الحال اس ریاست میں ٹرمپ پر 1500 ووٹوں کی برتری حاصل ہے جبکہ 4169 ووٹوں کی گنتی باقی ہے۔ اس کے علاوہ 8 ہزار ملٹری اہلکاروں کے ووٹ ڈاک کے ذریعے پہنچ رہے ہیں جنہیں گنا جائے گا۔

خیال رہے کہ امریکا میں 3 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے اور اب صرف 5 ریاستوں پنسلوانیا، ایریزونا، جارجیا، نیواڈا اور الاسکا کے نتائج آنا باقی ہیں۔

ان پانچ میں سے صرف الاسکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کو بائیڈن پر کافی زیادہ برتری حاصل ہے تاہم اس ریاست کے الیکٹورل ووٹس صرف 3 ہیں لہٰذا اس سے بائیڈن کو زیادہ فرق نہیں پڑے گا۔

اس کے علاوہ جارجیا میں دونوں امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے اور اب تک 99 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد صورتحال یہ ہے کہ ٹرمپ اور بائیڈن دونوں ہی نے 49.4 اور 49.4 ووٹ حاصل کیے ہیں۔

اتنا قریبی مقابلہ ہونے کی وجہ سے جارجیا میں دوبارہ گنتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جارجیا کے الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 16 ہے اور یہ ٹرمپ کیلئے انتہائی اہم ریاست ہے۔

مذکورہ 5 ریاستوں میں اگر پنسلوانیا میں ٹرمپ کو شکست ہوگئی تو پھر وہ عہدہ صدارت کی دوڑ سے باہر ہوجائیں گے کیوں کہ ان کیلئے 270 الیکٹورل ووٹس تک پہنچنا ناممکن ہوجائے گا۔

اب تک کے نتائج کے مطابق ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن 253 الیکٹورل ووٹس کے ساتھ آگے ہیں جبکہ ٹرمپ کو 214 الیکٹورل ووٹس حاصل ہوئے ہیں۔

مزید خبریں :