08 نومبر ، 2020
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کے دعوے اپنی جگہ لیکن ٹرمپ انتظامیہ اور بائیڈن کی ٹیم کے درمیان اقتدار کی منتقلی پر بات چیت کا آغاز بھی ہو گیا ہے۔
امریکی انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے لیکن اب تک کے موصول انتخابی نتائج کے مطابق ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن حکومت بنانے کے لیے درکار 270 سے زائد الیکٹورل ووٹ حاصل کر چکے ہیں اور وہی امریکا کے 46 ویں صدر ہوں گے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے بائیڈن کی جیت کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ٹرمپ کی جانب سے دھاندلی کے الزامات کے باوجود اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اور جو بائیڈن کی ٹیم کے درمیان اقتدار کی منتقلی کے معاملات پر بات چیت شروع ہو گئی ہے۔
نیو جرسی کے سابق ری پبلکن گورنر کرس کرسٹی کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ اور جو بائیڈن کی ٹیم کے درمیان اقتدار کی منتقلی کے معاملے پر بات شروع ہو گئی ہے۔
کرس کرسٹی کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن کے مشیر ٹڈکاف مین، ٹرمپ انتظامیہ کے عہدیدار کرس لڈل سے رابطے میں ہیں۔
جو بائیڈن الیکٹرز کی جانب سے باضابطہ انتخاب کے بعد 20 جنوری 2021کو عہدہ صدارت پر براجمان ہو جائیں گے، بائیڈن امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے صدر ہوں گے۔