08 نومبر ، 2020
مالی جرمانے کی وارننگ بھی ماسک پہننے پر مجبور نہیں کرسکی ہے اور شہریوں کی جانب سے کورونا ایس او پیز( ضابطہ کار) مسلسل نظر انداز کیے جارہے ہیں۔
ملک کے بیشتر حصوں میں عوام کی بڑی تعداد نے حکومتی ہدایات ہوا میں اڑا دی ہیں، نہ ماسک کی پابندی کی جارہی ہے اور نہ ہی سماجی فاصلےکا خیال کیا جارہا ہے۔
انتظامیہ بھی ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے میں ناکام نظر آتی ہے، کراچی میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروانے کی ہدایت دی گئی ہے تاہم سرکاری بچت بازاروں میں تو احتیاطی تدابیر پر عمل ہورہا ہے لیکن دیگر بازاروں میں صورتحال تسلی بخش نہیں۔
خیال رہےکہ کورونا کےکیسسز میں دن بہ دن اضافہ ہونےکے باعث نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے شہریوں کے لیے ماسک کے استعمال کی پابندی لازمی قرار دی ہے اور ماسک نہ پہننے والے شہریوں پر 100روپے جرمانے کا فیصلہ کیا گیا ہےجب کہ سندھ حکومت نےماسک نہ پہننے والوں پر 500 روپے جرمانہ عائد کرنے کااعلان کیا ہے۔
تمام تر پابندی اور کورونا کے بڑھتے کیسز کے باوجود شہریوں کا غیر سنجیدہ رویہ برقرار ہے اور مختلف حیلے بہانے کرتے شہری ماسک پہننے کو تیار نظر نہیں آتے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کا آغاز ہو چکا ہے اور ملک بھر میں 24 گھنٹوں کے دوران 25 افراد کورونا وائرس کی وجہ سے جان کی بازی ہارگئے ہیں جب کہ ایک ہزار 436 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
این سی او سی کے مطابق گزشتہ روز ملک بھر سے 32 ہزار 350 افراد کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 4.4 فیصد رہی۔