07 نومبر ، 2020
کورونا وائرس سے بچنےکے لیے شہریوں نے این سی او سی کی ہدایات کو نظر انداز کردیا۔
ملک میں کورونا کی دوسری لہر کے آغاز کے بعد شہریوں کے ماسک پہننے کو لازمی قرار دیے جانے کے باوجود این سی او سی کے فیصلوں پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے شہریوں کے لیے ماسک کے استعمال کی پابندی لازمی قرار دی ہے اور ماسک نہ پہننے والے شہریوں پر 100 روپے جرمانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ کراچی میں ماسک نہ پہننے والوں پر 500 روپے جرمانہ کیا جائے گا۔
این سی او سی اور حکومتی فیصلے کے باجود کراچی، اسلام آباد، لاہور اور پشاور سمیت دیگر شہروں میں ایس او پیز پر عمل نہ ہونے کے برابر ہے۔
بازاروں اور دیگر مقامات پر ایس او پیز کو بالائے طاق رکھا جارہا ہے جب کہ شہریوں کی بڑی تعداد بغیر ماسک کے گھوم پھررہی ہے اور سماجی فاصلہ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔
کراچی میں ڈپٹی کمشنرز کو ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی ہدایت کی گئی ہے لیکن دکانوں اور اسٹورز پر ہینڈ سینیٹائزرز نہیں رکھے گئے ہیں اور شہری بھی ماسک کے بغیر خریداری کررہے ہیں۔
اسی طرح لاہور، اسلام آباد اور پشاور سمیت دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں شہری کورونا سے بچنے کے لیے ماسک کا استعمال نہیں کررہے۔
شہریوں کی جانب سے ماسک کا استعمال نہ کیے جانے پر کراچی اور دیگر شہروں میں جرمانے شروع کردیے گئے ہیں جب کہ کراچی میں کچھ دکانوں کو بھی سیل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے روک تھام کیلئے بنائے گئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے اِن ڈور شادی کی تقریبات پر 20 نومبر سے 31 جنوری 2021 تک پابندی عائد کردی ہے۔
کورونا کی روک تھام کے ادارے نے سرکاری و نجی دفاتر میں 50 فیصد عملے کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری و نجی دفاتر میں 50 فیصد عملہ کام کرے گا اور باقی گھر سے کام کریں گے۔
این سی او سی کے مطابق حکمت عملی کے تحت گلگت بلتستان ماڈل کو اپناتے ہوئے ماسک کا استعمال نہ کرنے پر 100 روپیہ جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔