09 نومبر ، 2020
وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے رہنما عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) میاں افتخار سے اپنے بیان پر معذرت کرلی۔
وزیر داخلہ اعجاز شاہ کے متنازع بیان پر اے این پی نے وزیر کے استعفے تک اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔
اعجاز شاہ، وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کے ساتھ باچا خان مرکز پہنچے جہاں جرگے کےبعد اے این پی خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے پختون روایات کے تحت معذرت قبول کرنے کا اعلان کیا۔
اس موقع پر وزیر دفاع پرویز خٹک نے اے این پی کا شکریہ ادا کیا۔
خیال رہےکہ گذشتہ دنوں وفاقی وزیرداخلہ اعجاز شاہ نے ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہا تھاکہ جب عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) نے طالبان کی مخالفت کی تو انہوں نے ردعمل میں میاں افتخار کے بیٹے کو مار دیا اور بلور خاندان کو بھی نشانہ بنایا۔
انہوں نےکہا کہ آج ن لیگ کا بھی وہی بیانیہ ہے اور وہ ان لوگوں کےلیے دعاگو ہیں، پاک فوج کے خلاف بولنے والوں کو بھارت چلے جانا چاہیے۔
اس معاملے پر میاں افتخار کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف ہمارا مؤقف واضح اور کردار قربانیوں سے عبارت ہے، اے این پی حا لیہ بیانیے پر کسی صورت خاموش نہیں رہے گی اور پارٹی مسئلے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے لائحہ عمل تیار کرے گی۔
واضح رہے کہ 2010 میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار کے 28 سالہ اکلوتے بیٹے میاں راشد حسین نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے تھے۔
اُس وقت میاں افتخار حسین صوبائی حکومت کے ترجمان تھے۔