پاکستان
Time 13 نومبر ، 2020

کشمور واقعے میں گرفتار ملزم اپنے ہی ساتھی کی مبینہ فائرنگ سے ہلاک

کشمور میں خاتون اور ا س کی 4 سالہ بیٹی سے زیادتی کے  واقعے میں گرفتار ملزم اپنے ہی ساتھی کی مبینہ فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس لاڑکانہ ناصر آفتاب کے مطابق گرفتار ملزم کو مفرور ملزم خیر اللہ کی نشاندہی کے لیے بخشا پور لے کر گئے تھے کہ ملزمان نے فائرنگ کردی اور زیر حراست ملزم رفیق اسپتال منتقلی کے دوران ہلاک ہوگیا۔

ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ زیادتی واقعے میں ملوث دوسرے ملزم خیر اللہ بگٹی کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔ 

خیال رہے کہ پولیس اہلکار محمد بخش برڑو نے ملزمان تک رسائی کے لیے اپنی بیٹی کی مدد لی تھی اور اس کی عزت اور جان خطرے میں ڈال کر ملزم رفیق کو گرفتار کیا تھا۔

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کی سب انسپکٹر محمد بخش کے لیے قائد اعظم پولیس میڈل دینے کی سفارش اور بیٹی کے لیے 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔

واقعے کا پسِ منظر اور پولیس اہلکار کی بہادری

گزشتہ دنوں کراچی سے ایک خاتون کو نوکری کا جھانسہ دے کر کشمور لے جایا گیا جہاں ملزمان نے خاتون اور اس کی 4 سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔

پولیس کے مطابق خاتون نے زیادتی کی تفصیلات کشمور کے تھانے میں 10 نومبر کو درج کرائی تھیں اور بتایا تھا کہ ملزمان نے 4 سالہ بچی علیشا کو اپنے قبضے میں رکھ کر اسے اس شرط پر رہا کیا کہ وہ کراچی سے ایک خاتون کو بہلا پھسلا کر اپنے ساتھ لائے گی، جس پر اے ایس آئی محمد بخش برڑو نے اپنی بیٹی سے مدد لی۔

محمد بخش برڑو نے متاثرہ خاتون کے ساتھ اپنی بیٹی کو اس کی ساتھی بناکر ملزمان کے پاس بھیج دیا اور پھر خود پیچھے سے پولیس کی نفری لے کر پہنچ گئے اور جیسے ہی دونوں خواتین اندر گئیں تو پولیس نے پیچھے سے چھاپہ مار کر ایک ملزم رفیق کو گرفتار کرلیا جو اب اپنے ساتھی کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا ہے۔

مزید خبریں :