پاکستان
Time 24 نومبر ، 2020

1985 سے پاکستان میں موجود کاون ہاتھی کو کمبوڈیا منتقل کرنے کی تیاریاں مکمل

ہاتھی پال تو لیا تھا مگر گھر کے دروازے بڑے نہ کر سکے، جنہوں نے بچپن میں کھیلا تھا، اسے دیکھتے دیکھتے جوان ہو گئے لیکن دیکھ بھال کوئی بھی نہ کر سکا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر کے ہاتھی کاون کی کمبوڈیا منتقلی کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

پاکستان میں نامناسب دیکھ بھال کے سبب ہاتھی 'کاون ' بقیہ زندگی جنوب مشرقی ایشیا کے ملک کمبوڈیا کی ایک پناہ گاہ میں گزارے گا۔

ہاتھی کاون کی کمبوڈیا منتقلی سے قبل چڑیا گھر میں ایک الوداعی تقریب بھی رکھی گئی جہاں بچوں نے دل پہ پتھر رکھ کرکاون ہاتھی کو خداحافظ کہا اور گیت گا کر دل کا بوجھ ہلکا کیا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے رواں برس مئی میں کاون سمیت دیگر جانوروں کو دو ماہ کے اندر اندر محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مرغزار چڑیا گھر کی حالت زار پر اپنے حکم نامے میں کہا تھا کہ چڑیا گھر میں ’کاون‘ نامی ہاتھی کو اذیت ناک حالات میں رکھا گیا ہے، محکمہ جنگلی حیات کے سربراہ سری لنکا کے ہائی کمشنر کی مشاورت سے کاون کو ایک ماہ کے اندر مناسب پناہ گاہ میں منتقل کرنے کا انتظام کریں۔

 خیال رہے کہ 36 سالہ کاون کو ایک سال کی عمر میں 1985 میں سری لنکن حکومت نے اس وقت پاکستان کے صدر جنرل ضیاءالحق کو بطور تحفہ پیش کیا تھا جو اس وقت سے اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں موجود ہے۔

مزید خبریں :