آکسفورڈ کے ڈاکٹروں نے کورونا ویکسین کے آزمائشی مراحلے میں کیا غلطی کی؟

آکسفورڈ کے ذہین ڈاکٹروں نے محنت سے 70 فیصد اوسط کامیابی والی کورونا ویکسین بنالی مگر ابتداء میں ایک چھوٹی سی غلطی نے مشکل پیدا کر دی۔

آکسفورڈ کے ماہرین کے ساتھ کام کرنے والی دوا ساز کمپنی آسٹرا زینیکا کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ دوا کے آزمائش کے مرحلے میں دو مکمل خوراک دی گئیں جن میں دوا کے مضر اثرات سامنے آئے۔

مضر اثرات میں  سردرد، تھکاوٹ اور بازو پر خارش وغیرہ دیکھنے میں آئی، جس سے ٹیم کو احساس ہوا کہ وہ کس طرح دوا کی کامیابی کی شرح کو نمایاں طور پر بڑھا سکتے ہیں۔ 

لہٰذا ماہرین کی دوبارہ جانچ پڑتال سے  پتا چلا کہ ویکسین کی مقدار کو نصف تک کم کیا جائے۔ 

ماہرین نے بتایا کہ ویکیسین کی پہلی خوراک آدھی اور ایک ماہ بعد دوسری مکمل خوراک دی جائے تو اس کی کامیابی کی شرح 60 فیصد سے بڑھ کر 90 فیصد تک موثر ہو سکتی ہے۔

خیال رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے امریکی کمپنی فائزر، بائیو ٹیک کمپنی موڈرنا اور آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے ویکسین تیار کی جا چکی ہے۔ 

مزید خبریں :