25 نومبر ، 2020
حکومت نے اپوزیشن جماعتوں کے جلسے روکنےکےلیے پابندیاں سخت کرنےکا فیصلہ کرتے ہوئے منتظمین اور سیاسی قائدین کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا اعلان کیا ہے۔
موجودہ کورونا صورت حال میں سینیٹ یا قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے شرکت نہیں کی، جس کے باعث اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہ ہو سکا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہاکہ اپوزیشن کے جلسوں سے کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے،قومی قیادت کو اپناطرز عمل بدلنا ہوگا، سیاسی جلسے اورعوامی اجتماعات کو بند کروانا ہوگا۔
اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کاکہنا تھا کہ اپوزیشن کے جلسے روکنےکےلیے اب انتظامی طور پر زیادہ پابندی لگائیں گے اور جلسےکے منتظمین اور سیاسی قائدین کے خلاف مقدمات درج کریں گے۔
شبلی فرازکاکہنا تھاکہ جان بوجھ کر عوام کی جان خطرے میں ڈالنے پرقانونی ایکشن ہوگا، پشاور جلسی دیکھ کر اپوزیشن کو دوسرے جلسے منسوخ کرنے چاہیے تھے، پارلیمانی کمیٹی اجلاس میں اپوزیشن کا شرکت نہ کرناغیر ذمہ داری ہے۔
ان کاکہنا تھاکہ اپوزیشن قومی مجرم ہے، اجلاس میں شرکت نہ کرکے اپوزیشن نے واضح کردیاکہ وہ پارلیمنٹ کو نہیں مانتے،اپوزیشن کی ترجیح نہ جمہوریت ہے اور نہ ہی عوام کی فلاح، اپوزیشن چاہتی ہے کہ ملک میں ایسی فضا ہوکہ بیروزگاری بڑھے اور اسپتالوں پر بوجھ میں بھی اضافہ ہو۔