22 نومبر ، 2020
پشاور میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے جلسے کے دوران عوام کی اکثریت نے نہ تو سماجی فاصلے کا خیال رکھا اور نہ ہی ماسک لگائے اور کورونا کے حوالے سے ضابطہ کار(ایس اوپیز) کو نظر انداز کردیا۔
جلسے کے دوران جہاں عوام کی جانب سے ایس اوپیز کا خیال نہیں رکھاگیا وہیں پی ڈی ایم قیادت کی جانب سے بھی احتیاطی تدابیر کا مکمل خیال نہیں کیا گیا۔
اسٹیج پر سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے بھی ماسک نہیں لگایا تاہم مریم نواز اور بلاول بھٹو نے اسٹیج پر ماسک لگائے رکھا، بلاول خطاب کے لیے آئے تو ماسک اتارا۔
جلسے سے قبل بلور ہاؤس میں ظہرانے کے موقع پر بھی اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے بے احتیاطی دیکھی گئی۔
اس موقع پر بھی مولانا فضل الرحمان امیر مقام اور غلام احمد بلور نے ماسک نہیں لگائے تاہم بلاول اور دیگر رہنماؤں نے ماسک لگائے رکھا۔
خیال رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے کورونا کیسز میں اضافے کے باعث پی ڈی ایم کو جلسے کی اجازت نہیں دی تھی تاہم اس کے باوجود اپوزیشن اتحاد نے صوبائی دارالحکومت میں جلسہ کیا۔
جلسے سے قبل وزیراعظم عمران خان نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھاکہ ملک میں کورونا کی دوسری لہر تشویش ناک ہے، اپوزیشن این آر او کے حصول کی مایوس کن کوششوں میں نہایت سفاکیت سے عوام کی زندگیاں اور روزگار تباہ کر رہی ہے، میں واضح کردوں کہ اپوزیشن لاکھوں جلسے کر لے، کوئی این آر او نہیں ملے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پی ڈی ایم اپنےجلسوں کے تسلسل پر اصرار کے ذریعے عوام اور ان کی معاش کو جان بوجھ کر خطرے میں ڈال رہی ہےکیونکہ اگر اسی شرح سے کیسز بڑھتے رہے تو ہم مکمل لاک ڈاؤن کی جانب بڑھنے پر مجبور ہوں گے اور نتائج کی ذمہ دار پی ڈی ایم ہو گی۔