25 نومبر ، 2020
سپریم کورٹ نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیس میں 2 سال 9 ماہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی حراست میں رہنے کے بعد لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) احد چیمہ اور شریک ملزم شاہد شفیق کی ضمانت منظور کرلی۔
جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
دورانِ سماعت ملزم شاہد شفیق کے وکیل اشتر اوصاف نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آشیانہ ہاؤسنگ سے خزانے کو کوئی نقصان نہیں ہوا جبکہ میرے مؤکل کا کوئی مالی فائدہ ثابت نہیں ہوا، صوبائی حکومت کو کوئی مالی نقصان نہیں ہوا لیکن میرا مؤکل 3 سال سے قید ہے۔
اس دوران احد چیمہ کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ ان کے مؤکل احد چیمہ پر پیراگون سوسائٹی کو فائدہ پہنچانے کا الزام بے بنیاد ہے، احد چیمہ نے بطور چیئرمین ایل ڈی اے پیراگون سوسائٹی کو غیر قانونی قرار دیا جس کے بعد پیراگون پر نیب ریفرنس بنا۔
نیب پراسیکیوٹر عمران الحق نے عدالت کو بتایا کہ احد چیمہ، ان کے بھائی، بہن اور رشتہ دار کے نام آشیانہ ہاؤسنگ کے معاہدے سے تین ہفتے قبل 8، 8 کنال زمین ٹرانسفر کروائی گئی۔
امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ احد چیمہ نے 8 کنال زمین کی ادائیگی بینک میں موجود رقم سے کی، اسی زمین کو میرے مؤکل کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس میں بھی درج کیا گیا ہے، اس لیے اس ریفرنس میں اس معاملے پر بات نہیں ہو سکتی۔
امجد پرویز نے کہا کہ ریفرنس میں 13 شریک ملزمان کی ضمانت ہو چکی ہے، حکومت کو 3 ہزار کنال زمین سے محروم کرنے کا الزام درست نہیں، سرکار کی ایک انچ زمین کی رجسٹری کسی کے نام نہیں ہوئی، معاہدے میں نہ پیپرا رولز کی خلاف ورزی ہوئی نہ ہی دوسری کوئی بے ضابطگی کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ 71 مزید گواہان کے بیانات اور جرح ہونا باقی ہے، تین سال پہلے ہی گزرچکے ہیں۔
جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیے کہ نیب ثابت کرے کہ یہ ہارڈ شپ کا کیس نہیں ہے۔
وکلاء صفائی اور نیب پراسیکیوٹر کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے احد چیمہ اور شاہد شفیق کی ضمانت 10، 10 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کر لی۔
عدالت نے ملزمان کو اپنے پاسپورٹ ٹرائل کورٹ میں جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔
خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو نے 21 فروری 2018 کو کارروائی کرتے ہوئے احد چیمہ کو گرفتار کیا تھا، ان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثے، آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی اور ایل ڈی اے سٹی کیس کی تحقیقات کی جارہی تھیں۔
رواں سال جنوری میں لاہور ہائیکورٹ نے ایل ڈی اے سٹی کیس میں احد چیمہ کی ضمانت منظورکی تھی جبکہ احتساب عدالت نے رواں سال 12 ستمبر کو اُنہیں ایل ڈی اے سٹی کیس میں بری کردیا تھا۔