26 نومبر ، 2020
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے باوجود میڈیکل کالجزکے داخلہ ٹیسٹ لینے کے حکومتی فیصلے پر کڑی تنقیدکی ہے۔
ایک بیان میں مریم نواز نےکہاہےکہ میڈیکل کے طلبہ کو زبردستی کہا جارہا ہےکہ وہ 29 نومبرکو ٹیسٹ دینے کےلیے آئیں۔
مریم نواز نے سوال کیا کہ طلبہ اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کا کیا مقصد ہے؟ یہ ڈیڑھ لاکھ طلبہ نہیں ڈیڑھ لاکھ خاندانوں کو ذہنی اذیت میں مبتلا کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے جلسوں پر زور دکھانے والی حکومت ڈیڑھ لاکھ طالب علموں کی جان سے کیوں کھیل رہی ہے؟ داخلہ ٹیسٹ لینے پر اصرار سے طالب علم اور ان کے اہل خانہ پریشان ہیں اور طالب علموں کے خدشات ہیں کہ وہ خود اپنے والدین اور گھر والوں کوکورونا میں مبتلا کرنےکا باعث نہ بن جائیں۔
مریم نواز کاکہنا ہےکہ تعلیمی ادارے بند ہیں اور اپوزیشن کے جلسوں پر شور مچایا جارہا ہے لیکن حکومت یہ ٹیسٹ لینے پر مُصر ہے، یہ تضاد کیوں ہے؟