دنیا
Time 28 نومبر ، 2020

بھارت نے مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم کرنے بعد پہلی بار بلدیاتی انتخابات کرادیے

حریت لیڈر سید علی شاہ گیلانی نے عوام سے انتخابات کے بائیکاٹ کی اپیل کی تھی— فوٹو: بھارتی میڈیا 

بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد پہلی بار بلدیاتی (ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کونسل – ڈی ڈی سی) کے انتخابات کرادیے۔

گزشتہ سال بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے مقبوضہ کشمیر اور لداخ کو دو حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے زبردستی بھارتی یونین کا حصہ بنا دیا تھا۔

خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد بھارت نے مقبوضہ وادی میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا ڈھونگ رچایا ہے۔

ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کونسل کے انتخابات کے پہلے مرحلے کے موقع پر آج مقبوضہ وادی کو مکمل طور پر فوجی چھاؤنی میں بدل دیا گیااور سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

حریت لیڈر سید علی گیلانی نے عوام سے انتخابات کے بائیکاٹ کی اپیل کی تھی جس پر مقبوضہ وادی کے مکینوں نے بلدیاتی انتخابات کے بھارتی ڈرامے کو مسترد کردیا۔

بھارت کے الیکشن کمیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ انتخابات کے پہلے مرحلے میں سردی اور کورونا کے باوجود 50 فیصد ٹرن آؤٹ رہا تاہم اس دعوے کے برعکس اکثر پولنگ اسٹیشن ویران پڑے رہے۔

مقبوضہ وادی کے ضلع پلوامہ میں ووٹنگ ٹرن آؤٹ 6 فیصد رہا ہے اور اکثر پولنگ اسٹیشن خالی رہے۔

پولنگ کے دوران کشمیری نوجوانوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے اور ضلع کلگام میں غاصب فوج اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئیں۔

ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کونسل کے نام نہاد انتخابات 8 مرحلوں میں 19 دسمبر تک جاری رہیں گے اور نتائج کا اعلان 22 دسمبر کو کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پولنگ سے ایک دن پہلے جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (جے کے پی ڈی پی) کی سربراہ و مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو ایک بار پھر حراست میں لے لیا گیا تھا۔