23 دسمبر ، 2020
برطانوی سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم بچوں کو زیادہ متاثر کر سکتی ہے۔
کورونا وائرس سے متعلق برطانوی سائنسدانوں کے ایڈوائزری گروپ NERVTAG کے مطابق وائرس کی نئی قسم دیگر کے مقابلے میں 71 فیصد زیادہ پھیلاؤ کا باعث بن سکتی ہے۔
طبی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ وائرس بچوں کو زیادہ متاثر کر سکتا ہے۔
حکام کے مطابق نئے وائرس کا پھیلاؤ ممکنہ طورپر جنوب مشرقی انگلینڈ سے شروع ہوا ہے، ان علاقوں میں بکھنگم شائر، آکسفرڈ شائر، کینٹ اورسرے کاؤنٹیز شامل ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ اور سنگینی کا جائزہ لینے کے لیے اہم اجلاس آج ہوگا۔
دوسری جانب برطانیہ اور فرانس میں آج سے سرحد کھولنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے، معاہدے کے تحت برطانیہ سے فرانس داخل ہونے والے بس ڈرائیوروں کو کورونا ٹیسٹ کرانا لازمی ہو گا۔
اتوار کو فرانس کی جانب سے اچانک پابندی کے باعث یورپ جانے والی 3 ہزار کے قریب گاڑیاں پھنس گئیں، وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد فرانس کے علاوہ برطانوی مسافروں پر سفری پابندیاں لگانے والے ممالک کی تعداد 50 سے زائد ہو چکی ہے۔
برطانیہ کےچیف سائنٹسٹ سمیت طبی ماہرین نے حکومت سےکہا ہے کہ نئی قسم کا کورونا وائرس ہر جگہ موجود ہے، چوتھے درجے کا لاک ڈاؤن نہ لگایا تو ہزاروں جانیں جا سکتی ہیں۔