29 دسمبر ، 2020
قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کو گرفتار کرلیا۔
خواجہ آصف (ن) لیگ کے مشاورتی اجلاس میں شرکت کے بعد احسن اقبال کے گھر سے روانہ ہوئے تھے کہ نیب نے انہیں اسلام آباد میں گرفتار کیا۔
ذرائع کے مطابق خواجہ آصف کو اسی کیس میں گرفتار کیا گیا جو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے ان پر کیا تھا۔
عثمان ڈار کے اسی کیس پر خواجہ آصف کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسمبلی رکنیت سے نااہل قرار دیا گیا تھا تاہم بعد ازاں سپریم کورٹ نے خواجہ آصف کی اسمبلی رکنیت بحال کی تھی۔
نیب ذرائع کے مطابق خواجہ آصف دبئی سے حاصل 22 کروڑ روپے کی آمدن کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے۔
خیال رہے کہ خواجہ آصف قومی اسمبلی کے انتخابات میں عثمان ڈار کو شکست دے چکے ہیں جبکہ 6 دسمبر 2018 کو عثمان ڈار نے خواجہ آصف کے خلاف مبینہ منی لانڈرنگ کے ثبوت نیب کو دیے تھے۔
بعد ازاں جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کیخلاف ڈیڑھ سال پہلے کیس فائل کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کی نیب آفس میں موٹی فائلیں دیکھیں جس پر ان کیخلاف جے آئی ٹی بننی چاہیے اور نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنا چاہیے۔
واضح رہے کہ خواجہ آصف قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر ہیں اور وہ سابق وزیر خارجہ اور وزیر دفاع بھی رہے ہیں۔
خواجہ آصف قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 73 سیالکوٹ 2 سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔
گرفتاری سے قبل قومی احتساب بیورو کی جانب سے متعدد بار خواجہ آصف کو غیر ملکی اقامہ کیس اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیسز میں طلب کیا گیا ہے۔