پہلی فلم کی ریلیز سے قبل اے آر رحمان کی والدہ نے کیا گذارش کی؟

اے آر رحمان کا شمار ان فنکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے سخت جدوجہد کے بعد کامیابیاں حاصل کی ہیں،فوٹو: فائل

بھارت کے معروف موسیقار اور گلوکار  اللہ رکھا رحمان( اے آر رحمان) کا شمار ان فنکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے سخت جدوجہد کے بعد کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

آسکر انعام یافتہ  موسیقار وگلوکار ان چند بھارتی فنکاروں میں سے بھی ہیں جنہوں نے موسیقی کی دنیا میں بھارت کو عالمی سطح پر متعارف کروایا ۔

تاہم  بے شمار کامیابیوں کے باوجود 31 سال بعد بھی اے آر رحمان کا ہندو مذہب چھوڑ کا اسلام قبول کرنا ابھی بھی ذرائع ابلاغ کا ایک اہم موضوع ہے۔

خیال رہےکہ 23 سال کی عمر میں دلیپ کمار  نے اپنے گھر والوں سمیت اسلام قبول کرلیا تھا اور ان کا نام اللہ رکھا رحمان رکھا گیا تھا۔

ان کے والد کا کچھ سال قبل انتقال ہوچکا تھا تاہم ان کی والدہ نے بھی اسلام قبول کیا تھا اور ان کا نام کریمہ بیگم رکھا گیا تھا، کریمہ بیگم کا انتقال بھی گذشتہ ماہ ہی ہوا ہے۔

اے آر رحمان نے اپنی خود نوشت میں انکشاف کیا ہے کہ 1989میں اسلام قبول کرنے کے بعد جب وہ 1992 میں ریلیز ہونے والی تامل فلم 'روجا' کے لیے اپنا پہلا بڑا پراجیکٹ کر رہے تھے تو تب انہوں نے پروفیشنل حوالے سے اپنا نام دلیپ کمار سے  اللہ رکھا رحمان میں تبدیل کیا۔

خود نوشت میں بتایا گیا ہےکہ پہلی فلم ریلیز ہونے سے کچھ دیر قبل ہی ان کی والدہ مرحومہ کریمہ بیگم نے زور دیا کہ فلم کے کریڈٹ میں ان کا نیا نام جانا چاہیے، یہ ان کے بیٹے کی شخصیت کے لیے بہت اہم ہے۔

جس کے بعد بالکل آخری لمحات میں فلم کے کریڈٹ سے ان کا نام دلیپ کمار سے بدل کر اللہ رکھا رحمان رکھا گیا۔

مزید خبریں :