06 جنوری ، 2021
قومی کرکٹ ٹیم کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد ٹیسٹ سیریز میں بھی دو صفر کی ناکامی پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے شکست کا ملبہ ڈالنے کیلئے ہیڈ کوچ مصباح الحق کو ہدف بنالیا۔
پی سی بی نے کارکردگی کے جائزے کے نام پر ہیڈ کوچ مصباح الحق کو ہٹانے پر غور شروع کر دیا ہے لیکن وقت کی کمی اور بیک ٹو بیک سیریز فوری طور پر کوچ کو ہٹانے کی راہ میں رکاوٹ قرار دی جا رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ کمیٹی کے اہم رکن نے ہیڈ کوچ کی تبدیلی کو ناگزیر قرار دیا اور بورڈ کے بڑوں کو ہیڈ کوچ کو ہٹانے کا مشورہ دیتے ہوئے ایک بار پھر غیر ملکی کوچ کی تقرری کی تجویز دی ہے۔
پی سی بی کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ کرکٹ کمیٹی کا ہیڈ کوچ اور قومی ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لینا معمول کی بات ہے، ایک سوچ یہ پائی جاتی ہے کہ ہیڈ کوچ کو تبدیل کر دینا چاہیے جبکہ ایک سوچ یہ بھی ہے کہ ٹیم نے مشکل حالات میں سیریز کھیلی ابھی معاملہ جوں کا توں رہنا چاہیے اور کپتان بابر اعظم سمیت کئی کھلاڑی دستیاب نہیں تھے۔
ذرائع کے مطابق ٹیم کو قرنطینہ کی وجہ سے پریکٹس کا موقع نہیں ملا جبکہ غیر ملکی ٹیموں کے خلاف نیوزی لینڈ کی اپنے ملک میں کارکردگی اچھی ہوتی ہے اور نمبر ون ٹیم کی نمبر سات ٹیم کے خلاف اسی کارکردگی کی توقع تھی۔
کرکٹ کمیٹی کا اجلاس ماہ رواں کے تیسرے ہفتے میں کراچی میں ہو گا اور اس اجلاس میں مصباح الحق کو بھی بلایا جائے گا۔
کمیٹی کے اجلاس سے قبل بورڈ کے بڑے تبدیلی کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے فیصلہ کر سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ نے پاکستان کو دوسرے ٹیسٹ میں بھی 176 رنز اور ایک اننگز شکست دیکر 2 میچز کی سیریز میں کلین سوئپ کر دیا۔
اس سے قبل ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی پاکستان کو 1-2 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔