07 جنوری ، 2021
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سانحہ مچھ کےخلاف کوئٹہ میں جاری دھرنے میں پہنچ گئے۔
مچھ میں ہاتھ پیر باندھ کر قتل کیے گئے شہداء کے ورثا کا غم بانٹنے کیلئے مریم نواز نے میتوں کے ساتھ دھرنے پر بیٹھی خواتین کو گلے لگایا، بچیوں کے سر پر ہاتھ رکھا ، بزرگوں کو دلاسہ دیا ، غم بانٹا۔
دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ریاست نے دہشتگردی کی کمر توڑنے اور نیشنل ایکشن پلان پر علمدرآمد کا کہا تھا، ریاست سے اپیل ہے کہ وطن سے محبت کرنےوالوں کو انصاف فراہم کیا جائے۔
دھرنے کے شرکا سے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، وزیراعلیٰ سندھ، مولانا عبدالغفور حیدری، احسن اقبال نے بھی خطاب کیا اور اظہار یکجہتی کی۔
بلاول بھٹو زرداری نے دھرنے سے خطاب میں کہا کہ میں اس سانحہ پر ہزارہ بہن بھائیوں کو کیا کہہ سکتاہوں، پاکستان ایسی دھرتی ہے جہاں ہمارے شہیدوں کو بھی احتجاج کرناپڑتاہے، پاکستان میں سب کچھ منہگا ہوچکا، مزدور،سیاسی کارکن ،وکلاء کا خون سستاہوچکا ، 1999سے اب تک ہمارے 2 ہزار لوگ شہید ہوچکےہیں،کسی کو انصاف نہیں ملا۔
بلاول نے کہا کہ آپ لوگ اپنے شہیدوں کےساتھ احتجاج کررہےہیں، میں بھی ایک شہیدوں کےخاندان سےہوں،ہم بھی آج تک اپنے شہیدوں کو انصاف نہیں دلاسکے، جب تک زندہ رہوں گا،یہی کوشش ہوگی ہمارے غریب عوام کو جینےدیاجائے، جو ملک میں سب سے زیادہ محب وطن ہیں وہ سامنے بیٹھے ہیں، ان لوگوں کو انصاف نہیں دلواسکےتو باقی کسی کو کیا انصاف دلوائیں گے۔
نائب صدر ن لیگ مریم نواز نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ آپ کے پیارے آپ سے چھینے گئے، آپ پر جو قیامت ٹوٹی اس پر دلی تعزیت کرتی ہوں، پانچ دن سے دیکھ رہے ہیں،آپ کی تکلیف کااحساس ہے، جس پر گزرتی ہے وہی جانتا ہے، پوری قوم آپ کے غم میں شریک ہے۔
مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے کہا کہ بےحسی، ناکامی کوآپ سیاست کہہ کر ٹال دیں یہ ہونے نہیں دیں گے، آپ کو یہاں آنا پڑے گا، یہ آپ سے کوئی بڑی چیز نہیں مانگ رہے، آپ تنقید کے ڈر سے نہیں آرہے،کوئی بات نہیں تھوڑی تنقید سن لیں۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ آپ کا فرض ہے ان کے غم میں شریک ہوں، ان کا دکھ بانٹیں، اقتدارکی کرسی پربیٹھےشخص کی بےحسی پربےحدافسوس ہے، میں حکومت میں نہیں آپ کیلئے سوائے آواز اٹھانے کے کچھ نہیں کرسکتی، میں ایک ماں ہوں، بیٹی ہوں مجھے آپ کی تکلیف کا احساس ہے۔
مریم نے کہا کہ میں عمران خان سے کہتی ہوں آپ باپ ہیں، بہنوں کے بھائی ہیں، حکمران یہاں نہیں آتاتوقوم اسےکرسی پربیٹھنےکی اجازت نہیں دےگی، ہم سے جو ہوسکے گا، ضرور کریں گے، کہتےہیں ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے،اس ماں نےحق ادانہیں کیا،آپ ذمہ داری میں ناکام ہیں، یہ حادثہ پھر سے پیش آگیا ہے،آپ چل کر آئیں ، ان کی داد رسی کریں، عمران خان سے کہنا چاہتی ہوں یہ لاشیں رکھ کر آپ کے منتظر ہیں،کیا ان لاشوں سے آپ کی انا بڑی ہے، ریاست کی ذمہ داری ہےاپناحق اداکرے،آپ کےزخموں پر مرہم رکھے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل بلوچستان کے علاقے مچھ میں مسلح افراد نے کوئلے کی کان میں کام کرنے والے 11 افراد کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا، قتل ہونے والے تمام افراد کا تعلق ہزارہ برادری سے تھا جن کے لواحقین نے وزیراعظم کے پہنچنے تک لاشوں کی تدفین نہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔