08 جنوری ، 2021
شکست سے دلبرداشتہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بوکھلاہٹ میں ایٹمی ہتھیاروں کے کوڈز کے استعمال کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے ان خدشات کا اظہار ایوان کے اپنے ڈیموکریٹس ساتھیوں کو لکھے گئے ایک خط میں کیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ وہ ایک ذہنی طور پر غیر متوازن صدر کو نیوکلیئر کوڈز کے استعمال سے روکنے کیلئے پر عزم ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’معزز ساتھیوں! میں نے آج صبح چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی سے گفتگو کی ہے کہ کس طرح ایک بگڑے ہوئے ذہنی توازن والے صدر کو عسکری مہم جوئی شروع کرنے یا لانچ کوڈز حاصل کرکے ایٹمی حملے کے احکامات دینے سے روکا جائے‘۔
نینسی نے مزید لکھا کہ اس سے زیادہ خطرناک صورتحال نہیں ہوسکتی لہٰذا ہمیں امریکی عوام اور ملک و جمہوریت کو بچانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرنے چاہئیں۔
انہوں نے ارکان پر زور دیا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کو قبل از وقت دفتر چھوڑنے پر مجبور کریں کیوں کہ انہوں نے گزشتہ دنوں پارلیمنٹ پر حملے کیلئے لوگوں کو اکسایا اور ان کی حمایت کی۔
علاوہ ازیں صدر ٹرمپ کی برطرفی کا مطالبہ زور پکڑنے کے بعد وزیر خارجہ مائیک پومپیو، وزیر خزانہ اسٹیو منچن نے ساتھیوں سے 25ویں آئینی ترمیم کے استعمال پر تبادلہ خیال کرنا شروع کر دیا ہے۔
امریکی میڈیا کا ذرائع کے حوالے سے کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کو وقت سے پہلے اقتدار سے ہٹانے کے لیے ٹرمپ کی کابینہ کے دو وزرا مائیک پومپیو اور اسٹیو منچن آئین کی پچیسویں ترمیم کے استعمال پر غور کر رہے ہیں، جس کے تحت صدر کی کابینہ صدر کو نااہل قرار دے دے تو نائب صدر کے پاس صدر کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار آجاتا ہے۔
کانگریس عمارت پر حملے کے بعد اسپیکر نینسی پلوسی سمیت 100 سے زائد ارکان کانگریس نے صدر ٹرمپ کو فوری عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔