پاکستان
Time 09 جنوری ، 2021

’حکومت قاتلوں کے پیچھے جائے گی، 35 سے 40 لوگ رہ گئے ہیں جو یہ سب کررہے ہيں‘

ہزارہ برادری کے شہداء کی تدفین کے بعد وزیراعظم عمران  خان کوئٹہ پہنچے جہاں انہوں نے لواحقین سے ملاقات کی۔

شہداء  کے لواحقین سے ملاقات میں وزیر اعظم نے قاتلوں کو پکڑنے اورکیفر کردار تک پہنچانے اور شہدا کے اہل خانہ کا پورا خیال رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کہاکہ حکومت شہداء کے قاتلوں کے پیچھے جائے گی، اب یہ 35 سے 40 لوگ رہ گئے ہیں جو یہ سب کررہے ہيں، پہلے لشکر جھنگوی تھے اور اب داعش میں مل گئے ہیں اور فرقہ وارانہ سازش میں بھارت ملوث ہے۔

— فوٹو: پی آئی ڈی

وزیراعظم نے اپنے فوری طورپر کوئٹہ نہ پہنچنے کی وضاحت بھی دی اور کہا کہ آپ کو سمجھنا چاہیے کہ وزیراعظم ہوتے ہوئے آنا ایک اور چیز ہوتی ہے، اس لیے میں نے کہاتھا کہ آپ تدفین کردیں میں فوری آؤں گا لیکن جب آپ شرط لگائيں گے تو میں نہ بھی ہوا کوئی اور وزیراعظم ہوگا تو یہ ایک مثال بن جاتی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ایک ایک چيز دیکھ رہاتھا کہ یہ کیا ہورہا ہے، آپ کے دکھ درد میں صرف میں نہيں پورا پاکستان شامل ہے، شکر ہے کہ آپ نے میری بات مانی اور شہداء کی تدفین کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں وہ سیاستدان ہوں جو آپ کے ساتھ 20 سال میں جو بھی ہوتا رہا سب سمجھتا ہوں، گزشتہ مارچ سے ہی ہماری انٹیلی جنس ایجنسیز نے بتایا کہ بھارت پاکستان میں انتشار پھیلانا چاہتاہے، میں آئی ایس آئی کو داد دیتا ہوں انہوں نے تین یا چار بڑی وارداتوں کو ہونےسے سے پہلے روکا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے وزیر داخلہ کو آپ کے پاس بھیجا، میں انٹیلی جنس ایجنسیز سے مسلسل رابطے میں تھا، آپ کو تحفظ دینے کی ہماری طرف سے پوری کوشش کی جائے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمیں پتہ ہے شیعہ سنی کا فساد کون پھیلانے کی کوشش کررہا ہے، میں صرف پاکستان میں نہيں بلکہ پوری دنیا میں مسلمانوں کی تقسیم ختم کرانے کی کوشش کررہا ہوں اور میں نے پوری کوشش کی ہے کہ ایران اور سعودی عرب کا اختلاف ختم کرایا جائے۔

خیال رہے کہ تین جنوری کے روز بلوچستان کے علاقے مچھ میں 10 کان کنوں کو کوئلہ فیلڈ میں مسلح افراد نے قتل کیا تھا جس کے بعد ان کے ورثا نے میتوں کے ہمراہ کوئٹہ میں 6 روز دھرنا دیا اور وزیراعظم کی آمد کا مطالبہ کیا تھا۔

وزیراعظم نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ شہدا کی تدفین کردیں تو فوری کوئٹہ آؤں گا۔ جس کے بعد مذاکرات کی کامیابی کے بعد شہداء کی تدفین کی گئی۔

مزید خبریں :