’نعیم بخاری کی تعیناتی بادی النظر میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے‘

نعیم بخاری صاحب ہمارے لیے قابل احترام لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کو نظر انداز نہیں کر سکتے: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ— فوٹو:فائل

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے چیئرمین نعیم بخاری کی تعیناتی کے خلاف کیس میں اٹارنی جنرل سے 14 جنوری کو دلائل اور وزارت اطلاعات و نشریات کے مجاز افسر کو طلب کر لیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے چیئرمین پی ٹی وی کی تعیناتی کے خلاف درخواستوں پرسماعت کی۔ 

چیئرمین پی ٹی وی نعیم بخاری کے وکیل نے کہا کہ وفاقی حکومت کو اختیار ہے کہ وہ پرائیویٹ ڈائریکٹر تعینات کر سکتی ہے۔

اس پر چیف جسٹس نے کہاکہ آپ سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ لیں، اس میں عمر کی حد کا ذکر بھی موجود ہے اور نعیم بخاری کی تعیناتی بادی النظر میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ عطاء الحق قاسمی کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہے، اس پر عمل بھی ضروری ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ نعیم بخاری صاحب ہمارے لیے قابل احترام لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ 

عدالت نے چیئرمین پی ٹی وی نعیم بخاری کو سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھنے کی ہدایت کی اور نعیم بخاری کی جانب پیش ہونے والے وکیل کی جواب کیلئے مہلت کی استدعا منظورکرتے ہوئے سماعت 14 جنوی تک ملتوی کر دی۔

مزید خبریں :