پاکستان
Time 13 جنوری ، 2021

شاہد خاقان عباسی کا وزیراعظم کو براڈ شیٹ فیصلے کو عوام کے سامنے لانے کا چیلنج

 براڈ شیٹ سربراہ کے خلاف پرچہ شہزاد اکبر کو کرنا چاہیے، صرف ایک شخص کے خلاف مواد ڈھونڈنے کیلئے 65 ملین ڈالر خرچ کیا گیا: سابق وزیراعظم— فوٹو:فائل 

سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم عمران خان کو  براڈ شیٹ فیصلے کو عوام کے سامنے لانے کا چیلنج دے دیا۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ کے سربراہ کاوے موسوی کو 2012 میں رشوت کی آفر ہوئی تھی تو پولیس کے پاس جانا چاہیے تھا، انجم ڈار کو میں نہیں جانتا۔

انہوں نے کہا کہ بالکل انتظار مت کریں انجم ڈار کے خلاف پرچہ درج کرائیں،  ان کے خلاف کارروائی کی جائے لیکن 8 سال انتظار کیوں کیاگیا؟ 

ان کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ سربراہ کے خلاف پرچہ شہزاد اکبر کو کرنا چاہیے، صرف ایک شخص کے خلاف مواد ڈھونڈنے کیلئے 65 ملین ڈالر خرچ کیا گیا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے خلاف ایک پیسے کی کرپشن کا بھی ثبوت نہیں، کیا موسوی نے نیب کو نوازشریف کے بارے میں کوئی ثبوت دیا ہے؟ کاوے موسوی نے کہا کہ نیب کو رقم کا بتایا تھا انھوں نے کارروائی نہیں کی، اپنے دور میں نیب سے کوئی رابطہ نہیں کیا نہ کہا کہ کسی کے خلاف کارروائی کریں۔

ان کا کہنا ہے کہ نیب ایک خودمختار ادارہ ہے، اپنی انکوائریز کرتا ہے، براڈ شیٹ کا معاہدہ اور ادائیگی بھی خود کی لیکن موجودہ حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ ہم نے وزیررکھیں ہیں جو احتساب کرتے ہیں اور نیب سے کوآرڈینیشن کرتے ہیں جبکہ یہ بھی ثبوت موجود ہیں کہ یہ حکومت نیب چیئرمین کو بلیک میل کرتی ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ کو ریکوری میں حصہ ملتا تھا، ایک صاحب کے بارے میں مواد ڈھونڈ لے اور حکومت کہے کہ اس کے خلاف کارروائی نہیں کرنی تو اس کو اپنا حصہ نہیں ملتا تھا، پاکستان کیلئے ضروری ہے کہ جس کے خلاف مواد ملا ہے اس کا پیچھا کیا جائے، اگر ایک ارب ڈالر آئے ہیں تو بجائے اس کے کہ کوئی جائے اور موسوی سے کٹ مانگنا شروع کرے تو حکومت کو پیچھا کرکے ریکوری کرنی چاہیے۔

انہوں نے وزیراعظم کو چیلنج کیا کہ وزیراعظم کو چیلنج کرتا ہوں کہ براڈ شیٹ فیصلے کو عوام کے سامنے لائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ موسوی بیانات بھی بدلتے رہتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ نیب کہتا تھا کہ فلاں کے خلاف کچھ نہ ڈھونڈو، سعودی عرب سے اگر پیسا آیا ہے تو اس کا نام بتادیں۔

مزید خبریں :