پاکستان
Time 17 جنوری ، 2021

نیب نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور اعجاز ہارون سے متعلق تفصیلات پیش کردیں

قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان کی ایوان بالا (سینیٹ) کے ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون کے کیس سے متعلق تفصیلات پیش کردیں۔ 

نیب اعلامیے کے مطابق کراچی میں کڈنی ہل ایریا کی زمین پبلک پارک کیلئے تھی جس کا اوورسیز سوسائٹی نے کراچی کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیز یونین سے کنٹرول لیا۔

ترجمان نے بتایا کہ اعجاز ہارون نے اوورسیز سوسائٹی کے 12 پلاٹوں کی مختلف ٹھیکیداروں کے نام غیر قانونی الاٹمنٹ کی اور پرانی تاریخوں میں اوپن ٹرانسفر لیٹر سے ملکیت کا انتظام کیا جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون نے اومنی گروپ کے عبد الغنی مجید کے ساتھ جائیداد کا معاہدہ کیا۔

ترجمان نے دعویٰ کیا کہ جعلی بینک اکاؤنٹس سے 144 ملین روپے وصول کیے جن میں اعجاز ہارون اور سلیم مانڈوی والا کا اس عمل میں حصہ بالترتیب 80 ملین اور 64.5 ملین روپے تھا۔

ترجمان کے مطابق اعجاز ہارون نے ٹیکس گوشواروں میں ترمیم کرکے حقائق بدلنے کی کوشش کی اور سلیم مانڈوی والا کو بھجوائی گئی مبینہ رقم کو قرض کا رنگ دیا گیا۔ 

ترجمان نے کہا کہ نیب مقررہ وقت پرقانون کے مطابق مقدمہ احتساب عدالت اسلام آباد میں پیش کرے گا۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ  نیب کی کسی سیاسی جماعت، فرد یا گروہ سے کوئی وابستگی نہیں، نیب کی وابستگی صرف ریاست پاکستان کے ساتھ ہے۔

ترجمان نے کہا کہ نیب ارکان پارلیمنٹ سمیت ہر ایک کی عزت نفس کو ہمیشہ یقینی بناتا ہے تاہم نیب کی بطور ادارہ کارکردگی سے متعلق یک طرفہ تاثر پیش کیا جا رہا ہے اور اس یک طرفہ تاثر میں نیب کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن نیب شفاف اور منصفانہ کاموں کےبارے میں کسی پروپیگنڈا مہم کے آگے سر نہیں جھکائے گا۔

مزید خبریں :