فرسودہ رسم ’غگ‘ کے تحت لڑکی کی شادی طے کرنے پر 3 افراد گرفتار

غگ ایک فرسودہ رسم ہے جس میں بغیر مرضی کے لڑکی کے گھر کی دہلیز پر جا کر اس کا رشتہ مانگاجاتا ہے— فوٹو: فائل 

پولیس نے پشاور میں فرسودہ رسم ’غگ‘ کے تحت لڑکی کے گھر والوں کی مرضی کے بغیر شادی کی تاریخ مقرر کرنے اور دعوت نامے تقسیم کرنے پر 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔

تاتارا حیات آباد پولیس تھانے میں غگ ایکٹ کے تحت درج ایف آئی آر میں گل ولی نامی شخص نے کہا کہ اس کے بیٹے ہمایوں سے طلاق کے بعد لڑکی کا خاندان اس کی شادی میرے دوسرے بیٹے سے کرانے کیلئے دباؤ ڈال رہا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہمارے انکار کے بعد لڑکی کے بھائی نے میری بیٹی کے ساتھ بغیر اس کی مرضی کے شادی کی تاریخ طے کردی اور شادی کے دعوت نامے تقسیم کیے جس سے ہماری بے عزتی ہوئی۔

پولیس نے مقدمہ غگ ایکٹ کے تحت درج کرتے ہوئے 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔

غگ ایک فرسودہ رسم ہے جس میں بغیر مرضی کے لڑکی کے گھر کی دہلیز پر جا کر اس کا رشتہ مانگاجاتا ہے مگر اس کیس میں لڑکی کے خاندان کی جانب سے زبردستی رشتہ مانگا گیا ہے۔

مزید خبریں :