22 جنوری ، 2021
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جسٹس(ریٹائرڈ) عظمت سعید براڈ شیٹ تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی قبول نہ کریں ورنہ ان کا بھی وہی حال ہوگا جو جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال کا ہوا ہے۔
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان کے عوام سیاسی انجینیئرنگ کے لیے استعمال ہونے والوں کو کبھی معاف نہیں کرتے، عدلیہ، ججوں اور سابق ججوں کا احترام ہے، مگر احترام ان ہی کا ہوگا جو خود کو اس کا اہل ثابت کریں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ جون 2000 میں براڈ شیٹ معاہدے پر اس وقت کے چیئرمین نیب نے دستخط کیے، ایک ہزار کروڑ روپے آج تک حکومتِ پاکستان براڈ شیٹ کو ادا کرچکی، کوئی جواب دینے والا ہے؟ کیوں پیسے بھیجے ، کس مقصد کےلیے بھیجے گئے؟
انہوں نے کہا کہ براڈ شیٹ تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ عظمت سعید وہ شخص ہیں جو معاہدے کے وقت پنجاب میں نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل تھے۔