27 جنوری ، 2021
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی کو صوبائی حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، صوبائی حکومت ساتھ دے یا نہ دے ہم اپنی ذمہ داری ادا کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی اوراتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں گرما گرمی بھی دیکھنے میں آئی۔
اجلاس میں وزیرخزانہ حفیظ شیخ نے قرضوں اورمعاشی صورتحال جبکہ اسد عمر نے کراچی ترقیاتی پلان پر بریفنگ دی۔
اجلاس میں کچھ ارکان کی گورنر سندھ عمران اسماعیل، سیف اللہ نیازی، وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور معاشی ٹیم پر تنقید کی۔
پارٹی رکن نور عالم خان نے وزراء کے احتساب کا مطالبہ کیا اور کہا کہ دال، چینی، کچھ بھی عوام کو نہیں مل رہا، وزیراعظم کے مشیر وزیر سبز باغ دکھا رہے ہیں جبکہ عبدالحفیظ شیخ 2008 میں بھی یہی باتیں کرتے تھے۔
وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم نے جلسوں پر پورا زور لگا کر دیکھ لیا، عوام ان کے ساتھ نہیں، یہ الیکشن کمیشن میں ہمیں پھنسانا چاہتے تھے، اب خود پھنس گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ہمارے لیے کوئی مسئلہ نہیں، غریب کا احساس کریں گے تو باقی معاملات بھی ٹھیک ہوں گے، براڈشیٹ معاملے پرکمیشن بنا دیا ہے، سرے محل اورحدیبیہ پیپرملزکیس کی بھی مکمل تحقیقات ہوں گی۔
وزیراعظم نے حکومت کے آخری سال ارکان پارلیمنٹ کو 50 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز دینے کا اعلان کیا۔
اجلاس میں کراچی پلان پرتنقید کرتے ہوئے نجیب ہارون نے کہا کہ 2023 تک کچھ نہیں ہوگا، کے فورمنصوبہ مکمل ہوگا نا ہی نالےصاف ہوں گے۔
ارکان نے کہا کہ سندھ میں پارٹی میں گروپنگ زیادہ ہے، مفادات کا کھیل چل رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کراچی کو صوبائی حکومت کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے، صوبائی حکومت ساتھ دے یا نہ دے ہم اپنی ذمہ داری ادا کریں گے جبکہ پہلی دفعہ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر سنجیدگی سے کام ہو رہا ہے۔