01 فروری ، 2021
پاکستان ٹیلی ویژن اور فلم کے معروف اداکار نعمان اعجاز کا شمار انڈسٹری میں قدم رکھتے ہی چھا جانے والے اداکاروں میں کیا جاتا ہے تاہم اداکار معاوضہ کے معاملے میں شوبز انڈسٹری سے خاصےخفا نظرآتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک ورچوئل انٹرویو کے دوران نعمان اعجاز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کوئی ایک ایسا اداکار یا پروڈیوسر نہیں جس کا معاوضہ نہ پھنسا ہو ۔
اداکار نے کہا کہ میرا اپنا معاوضہ پھنسا ہوا ہے ،مجھے 4 ،5 کروڑ ایک چینل نے دینا ہے اور 2 ڈھائی کروڑ ایک چینل نے دینا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ سچ ہے کہ یہ سب بڑے چینل ہیں جنہوں نے معاوضہ دینا ہے،ایک چینل نے ساڑھے 4 اور ایک نے 5 سال سے معاوضہ نہیں دیا ،ایک چینل نے 3 سال سے معاوضہ نہیں دیا،جب بھی معاوضہ لینے جاؤں تو وہ ٹرک کی بتی کے پیچھے آپ کو لگادیتے ہیں۔
نعمان اعجاز نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کتنا مزیدار ملک ہے جس آدمی نے ساڑھے4 ،5 کروڑ روپے کسی سے لینا ہو وہ براڈ کاسٹر کے آگے ہاتھ جوڑے کھڑا ہوتا ہے کہ سر میرے پیسے دے دیں اور پھر وہ 5 سے 10 لاکھ روپے اس کے آگے ہڈی کی طرح ڈال دیتا ہے کہ اس کا منہ بند ہوجائے۔
اداکار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں یہ سب کیا ہورہا ہے ،کون سی اخلاقیات ، کون سا پروفیشنلزم، کون سا کنٹریکٹ ،کون سا قانون، یہ سب بکواس ہے، کوئی قانون ان کو تحفظ نہیں دیتاحتیٰ کہ آپ کا ساتھی پروڈیوسر آپ کے لیے آواز نہیں اٹھاتا کیونکہ اس کی جگاڑ فٹ ہے ۔
نعمان اعجاز نے انڈسٹری سے متعلق آگ بگولا ہوتے ہوئے کہا کہ اداکار کھوتوں کی طرح کام کرتے ہیں،گدھوں کو بھی شاید تھوڑا آرام دے دیا جاتا ہے لیکن آپ جائیں اور جاکر دیکھیں پروڈکشن کمپنیز میں کام کیسے ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کورونا وبا کے دوران آرٹسٹوں کی کنپٹی پر پستول رکھ کر (محاورتا)ان سے کام کروایا جارہا ہے اور اگر آپ کام نہیں کرتے تو یاد رکھیں آپ کا مستقبل تاریک ہے، آپ کا مستقبل ختم ہوجائے گا،
نعمان اعجاز نے کہا کہ مکمل طور پر غنڈہ گردی ہے جو انٹرٹینٹمنٹ انڈسٹری میں گردش کررہی ہے اور کوئی گارنٹی نہیں لے رہا کہ، اگر آپ کو کچھ ہوگیا تو جو 15 ،20 لاکھ روپے اسپتال پر لگنے ہیں کوئی بھی اس کا ذمہ دار نہیں ہے۔