پاکستان
Time 05 فروری ، 2021

پشاور: دلیپ کمار کے آبائی گھر کے مالک کا بھی کم قیمت پرگھر فروخت کرنے سے انکار

فائل فوٹو

 بھارتی فلم نگری کے لیجنڈ اراکاردلیپ کمار کے پشاور میں آبائی گھر کے مالک حاجی لال محمد نے 80 لاکھ روپے میں مکان فروخت کر نے سے انکار کردیا۔

مالک مکان نے جائیداد کی کم ازکم قیمت 25 کروڑ روپے مانگی لیکن خیبرپختونخوا حکومت نے مکان کی قیمت 80 لاکھ 56 ہزار روپے مقرر کی ہے، دلیپ کمار کا گھر منہدم ہوچکا ہے اوراس کی بیرونی دیواریں ہی باقی ہیں۔

جائیداد کے مالک حاجی لال محمد کے داماد رئیس خان نے نمائندہ جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے  بتایا کہ 2005 میں ان کے سسر نے ساڑھے 51 لاکھ روپے میں مکان کی رجسٹری کر وائی تھی جس کی رجسٹری اور تمام ریکارڈ موجود ہے، رجسٹری کے وقت ان کے سسر نے تمام قانونی تقاضے مکمل کرکے مکان اپنے نام منتقل کروایا تھا اور اس میں قیمت بھی درج ہے۔

انہوں نے کہا کہ 16سال بعد مکان کی قیمت 80 لاکھ روپے مقررکرنا زیادتی ہےجس کا کوئی جواز نہیں کیونکہ پشاور شہر کے علاقے محلہ خداداد کی جائیداد انتہائی مہنگی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر پشاور نے ابھی تک انہیں با قاعدہ طور پر بلوایا نہیں اور جب حکومت رابطہ کر ےگی تو انہیں اپنی ڈیمانڈ سے با ضابطہ طور پر آگاہ کردیں گے۔

جب ان سےسوال کیا گیا کہ چارمرلے زمین کی ڈیمانڈ بہت زیادہ ہے تو انہوں نے کہا کہ حکومت نے بھی انتہائی کم قیمت مقرر کی ہے جب حکومت نے بلوایا تو پھر ہمارا وکیل ان سے بات چیت کرے گا۔

واضح رہےکہ صوبائی حکومت نے راج کپور اور دلیپ کمار کے مکانا ت کو خرید کر میوزیم بنانے کا فیصلہ کیا تھا  اور پشاور کی ضلعی حکومت نے دونوں گھروں کی خریداری کے لیے سیکشن فور نافذ کررکھا ہے۔

صوبائی حکومت نے دونوں مکانات خریدنے کے لیے 2کروڑ 40 لاکھ روپے ڈپٹی کمشنر پشاور کو جاری کررکھے ہیں، دلیپ کمار کے آبائی گھرکا سروےکرنے کے بعدحکومت نے اس کی قیمت 80 لاکھ 56 ہزار 699 روپے مقرر کی ہے۔

دلیپ کمار کا گھر چارمرلے پر مشتمل ہے جو قصہ خوانی کی پشت پر محلہ خداداد میں واقع ہے۔

دلیپ کمار  1922میں ایک مسلمان گھرانے میں پیدا ہوئے تھے اور ان کا اصل نام یو سف تھا البتہ دلیپ کمار 1935 میں اپنے خاندان کے ساتھ بھارت منتقل ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ راج کپور کی آبائی حویلی کے مالک نے بھی ڈیڑھ کروڑ روپے میں مکان فروخت کرنے سے انکار کردیا ہے اور انہوں نے تاریخی حویلی کی قیمت 2 ارب روپے مانگی ہے۔

مزید خبریں :