08 فروری ، 2021
بھارت کے معروف کریوگرافر اور فلم ساز ریمو ڈی سوزا نے حال ہی میں انکشاف کیا کہ جب وہ بڑے ہو رہے تھے تو انہیں اپنی رنگت سے متعلق بہت کچھ سننا پڑا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریمو ڈی سوزا نے بتایا کہ جب وہ بڑے ہو رہے تھے تو انہیں نسلی طور پر بہت ہراساں کیا گیا تھا اور شروع میں وہ ان سب کو نظر انداز کر دیتے تھے لیکن جب یہ سلسلہ بہت زیادہ ہو گیا تو سوچا کہ اپنے لیے کھڑا ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کے میری رنگت سے متعلق تبصروں نے ہی مجھے محنت سے کام کرنے کی طرف راغب کیا ہے اور اس جگہ پہنچنے کے قابل بنایا ہے جہاں میں آج ہوں لیکن اب کوئی بھی مجھے ان ناموں سے نہیں پکارتا۔
ریمو ڈی سوزا کا کہنا تھا کہ نسل پرستی ایک حقیقت ہے، خاص طور پر چھوٹے شہروں اور گاؤں دیہات میں تو یہ چیزیں عام ہیں۔
خیال رہے کہ چند ماہ قبل کریوگرافر ریمو ڈی سوزا کو خطرناک دل کا دورہ پڑا تھا اور وہ کئی روز اسپتال میں زیر علاج تھے۔