22 فروری ، 2021
گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہےکہ سندھ میں ضمنی الیکشن کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کےکارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں ہو رہی ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ ناکام نظر آرہے ہیں، آئی جی کی کوئی توجہ نہیں کہ پولیس کی عزت بچائیں، حلیم عادل شیخ پردہشت گردی کا مقدمہ بنایا گیا،سینٹرل جیل میں حلیم عادل شیخ پر تشدد کیا گیا۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈرکا ایک استحقاق ہوتا ہے، سندھ میں لاقانونیت کی انتہا ہے،کارکن سمیر شیخ کو بھی گرفتار کیا گیا،کورٹ نے حکم دیا کہ سمیر شیخ کو اسپتال لے جایا جائے مگر جیل انتظامیہ عدالت کا حکم نہیں مان رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بتایا جائے کہ کیا سندھ میں الیکشن لڑنا جرم ہے،کارکنوں کے گھروں میں پولیس نے ناروا سلوک اپنایا،میں وزیراعظم کو تمام اطلاع دے رہا ہوں، وزیراعظم کو خط لکھ کر صورت حال سے آگہی دی ہے، مطالبہ کرتا ہوں کہ آئی جی سندھ کو تبدیل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حلیم عادل شیخ کو جیل کے سیل میں بند کرکے پٹائی کروائی گئی، آئی جی نے بتایا کہ جو ہو رہا ہے وہ قانون کے مطابق ہو رہا ہے، اپوزیشن اراکین کی تمام سیکیورٹی لے لی گئی ہے، اس وقت صرف سندھ حکومت کے پاس سیکیورٹی موجود ہے، اراکین اسمبلی مجبور ہیں کہ وہ اپنی سیکیورٹی رکھیں۔
گورنر سندھ نے کہا کہ میں پولیس کو وارننگ دیتا ہوں کہ وہ ریاست کی ملازمت کریں، پولیس حق اور انصاف سے نوکری کرے، مجبور نہ کریں کہ انتہائی قدم اٹھایا جائے، ہم پولیس کے معاملات کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں، پولیس کو کسی کے تبادلے تعیناتی کے لیے نہیں کہہ رہا، آج کسی کےساتھ ہورہا ہے کل آپ کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔