لیاری گینگ وار کا سرغنہ عزیر بلوچ ایک اور مقدمے میں بری

لیاری گینگ وار کا سرغنہ عزیر بلوچ ایک اور مقدمے میں بری، سیشن عدالت نے عدم شواہد کی بنا پربغدادی تھانے پر حملے کے کیس سے بری کردیا۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ کے خلاف تھانے پر حملے کے کیس کا فیصلہ سنادیا۔

ملزم کو عدم شواہد کی بناء پر  بری کردیا گیا۔ پولیس کے مطابق عذیر بلوچ کی ایماء پر تھانے پر حملہ کیا گیا جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کو کیسے پتہ چلا کہ عذیر بلوچ کی ایماء پر حملہ کیا گیا ہے؟

 تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ محلے والوں نے بتایا تھا جس پر عدالت نے پوچھا کہ محلے والوں کو گواہ بنایا تھا آپ نے ؟ تفتتیشی افسر نے کہا کہ نہیں محلے والوں میں سے کسی کو گواہ نہیں بنایا۔

خیال رہے کہ عذیر بلوچ کے خلاف بغدادی تھانے پر حملے کا مقدمہ 2012 میں درج کیا گیا تھا۔

دوسری جانب انسداد دہشتگردی عدالت میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف چار مقدمات کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ایک مقدمے کی سماعت 15 ،دیگر تین مقدمات کی سماعت 17 مارچ تک ملتوی کردی۔ عزیر بلوچ پر قتل، پولیس مقابلہ اور اغوا کے الزامات ہیں۔

مزید خبریں :