28 ستمبر ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ میں بلوچستان امن وامان کیس کی سماعت جاری ہے اور چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ آج وفاق اور انٹیلی جنس اداروں کا مشترکہ جواب عدالت میں داخل کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں کوئی فوجی آپریشن نہیں ہورہا، کسی ایجنسی میں کوئی ڈیتھ اسکواڈ نہیں اور نہ ہی خفیہ ایجنسیوں کے پاس کوئی لاپتا شخص ہے۔ چیف سیکریٹری نے عدالت کو بتایا کہ بلوچستان کے حوالے سے ایک اہم مشترکہ اجلاس بھی ہوا جس میں وزیردفاع، آرمی چیف، اٹارنی جنرل شریک ہوئے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ حکومت اس بارے میں پہلے بھی انکار کرچکی ہے، اب ہم اس مقدمے کو کیس ٹو کیس دیکھیں گے۔ انہوں نے مزید ریمارکس دیئے کہ صدر، وزیراعظم، نوازشریف،عمران خان سمیت کوسیاسی حل کیلئے کام کرنا ہوگا۔ بعد ازاں عدالت نے مشترکہ حکومتی جواب کی نقول تمام فریقین کو دینے کی ہدایت کی۔