دنیا
Time 14 مارچ ، 2021

میانمار میں جمہوریت پسندوں کیلئے خونی دن، فورسز کی فائرنگ سے 14 مظاہرین ہلاک

میانمار میں سیکیورٹی فورسز نے جمہوریت پسندوں کے احتجاج پر فائرنگ کرکے 14 مظاہرین کو ہلاک کردیا۔

گولیوں کی بوچھاڑ، آنسو گیس کی شیلنگ، جبری گرفتاریاں میانمار میں سیکیورٹی فورسز کا بدترین کریک ڈاؤن بھی جمہوریت کے حامیوں کو نہ روک سکا۔

اتوار کے روز بھی مختلف شہروں میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کیا گیا اور ہزاروں افراد نے احتجاج میں شرکت کی جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ینگون میں مظاہرین کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا گیا۔

ینگون میں مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔

اس کے علاوہ مظاہروں کے دوران زخمی ہونے والا پولیس اہلکار بھی دم توڑ گیا جبکہ جمہوریت بحالی کی جدوجہد میں اب تک 80 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے  ہیں۔

غیرملکی خبررساں دارے کے مطابق ینگون میں مظاہروں کے دوران 3 چینی فیکٹریوں کو بھی آگ لگا ئی گئی ہے۔

چینی سفارت خانے کے مطابق  چینی فیکٹریوں میں لوٹ مار کر کے نقصان پہنچایاگیا اور فیکٹریوں پر حملے میں کئی ملازمین زخمی ہوگئے ہیں جبکہ متعدد فیکٹریوں میں پھنس گئے ہیں۔

چینی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ میانمار میں صورتحال بہت خراب ہے لہٰذا چینی شہری محتاط رہیں۔

خیال رہے کہ میانمار میں یکم فروری کو فوج نے اقتدار پر قبضہ کرکے منتخب حکومت کو گھر بھیج دیا اور کئی رہنماؤں کو گرفتار کررکھا ہے جس کے خلاف ملک بھر میں شدید احتجاج اور سول نافرمانی کی تحریک جاری ہے۔

مزید خبریں :