05 مارچ ، 2021
میانمار میں فوجیوں نے مارشل لا کے خلاف مظاہروں کے لیے سڑکوں پر نکلنے والے افراد کو دنیا کی مشہور لپ سنکنگ ایپ ٹک ٹاک کے ذریعے ڈرانا دھمکانا شروع کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق میانمار کے فوجی اور پولیس ٹک ٹاک پر ویڈیوز بنا کر مظاہرین کو قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
اس حوالے سے ایک سکیورٹی اہلکار کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں وہ کہہ رہا ہے کہ میں رات بھر شہر میں گشت کروں گا اور اگر مجھے کوئی نظر آیا تو میں اسے گولیوں سے بھون ڈالوں گا، اگر کوئی مرنا چاہتا ہے تو میں اس کی خواہش پوری کر دوں گا۔
ڈیجیٹل رائٹس گروپ میانمار آئی سی ٹی فار ڈیویلپمنٹ (ایم آئی ڈی او) کے مطابق میانمار کے سکیورٹی اہلکاروں کی 800 سے زائد ایسی ویڈیوز سامنے آ چکی ہیں جس میں مظاہرین کو خطرناک دھمکیاں دی گئیں۔
ایم آئی ڈی او کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیوز تو صرف پانی کا قطرہ ہیں، ایسی سیکڑوں ویڈیوز موجود ہیں جن میں میانمار کے سکیورٹی اہلکار مظاہرین کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ ہونے والی فوجی بغاوت کے خلاف میانمار میں اب تک 38 افراد ہلاک اور سیکڑوں گرفتار ہو چکے ہیں۔