17 مارچ ، 2021
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی ضمانت پر رہائی سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی جس میں اسپیشل پراسیکیوٹر جنرل نیب نے اپنے دلائل میں کہا کہ سندھ ہائیکورٹ نے حقائق کا جائزہ ہی نہیں لیا، سراج درانی کےآمدن سے زائد اثاثہ جات کے تمام ثبوت پیش کیے۔
اس موقع پر آغا سراج درانی کے وکیل نے کہا کہ نیب کے کسی بندے نے موقع پر جاکر جائیدادوں کا جائزہ نہیں لیا۔
وکلا کے دلائل پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ نے ضمانت کے فیصلے میں کوئی وجہ بیان نہیں کی، بغیر وجوہات کے کیسے ضمانت دے دی گئی؟ کیس دوبارہ ہائیکورٹ کو ریمانڈ کردیتے ہیں اور فیصلے کی تفصیلی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
عدالت نے شریک ملزمان کے وکیل کو ہائیکورٹ میں دلائل کی ہدایت کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا اور آغا سراج درانی سمیت شریک ملزمان کا کیس سندھ ہائیکورٹ کو واپس بھیج دیا۔
عدالت نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ حقائق کا دوبارہ جائزہ لےکر 2 ماہ میں فیصلہ کرے۔