18 مارچ ، 2021
پاکستان کے مختلف شہروں میں کورونا وائرس تیزی سے پھیلنے لگا ہے۔
راولپنڈی و اسلام آباد میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے باوجود نا بازاروں اور نا ہی میٹرو بس میں ماسک کی پابندی کی جا رہی ہے۔ ادھر گجرات اور حافظ آباد کے مزید علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔
ملتان میں ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے جب کہ پشاور میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 17 ریسٹورنٹس سیل کر کے 34 دکانداروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
باجوڑ میں نئے کورونا کیسز سامنے آنے پر 5 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔
لودھراں میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے کورونا سے آگاہی کے لیے دلچسپ انداز اپنایا جا رہا ہے، گلی گلی گھنٹہ بجا کر توجہ حاصل کرنے کی کوشش کر کے عوام کو کورونا سے آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔
این سی او سی نے شرح اموات اور مثبت کیسز کی تعداد مسلسل بڑھنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
اسد عمر کی زیر صدارت اجلا س میں کہا گیا کہ شہری ماسک کے استعمال اور سماجی فاصلوں کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں اور تمام بڑے شہروں میں مثبت کیسز کی شرح 5 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
سربراہ این سی اوسی اسد عمر نے کہا ہےکہ کورونا کی نئی لہر تیزی سے پھیل رہی ہے اور زیادہ خطر ناک ہے، ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو سخت پابندیاں لگانے پر مجبور ہوں گے۔
خیال رہے کہ کورونا کی تیسری لہر انتہائی خطرناک ہو چکی ہے اور ملک میں ایک دن میں 61 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جب کہ مثبت کیسز کی شرح 7 اعشاریہ 8 فی صد تک جاپہنچی ہے۔