26 مارچ ، 2021
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے ایوان بالا (سینیٹ) میں پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما و سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے اپوزیشن لیڈر بننے پر تنقید کی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال کا کہنا تھاکہ بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے جن ارکان کی حمایت حاصل کرکے نمبر پورے کیے گئے سب جانتے ہیں وہ کس کے کہنے پرووٹ دیتے ہیں؟
ان کا کہنا تھاکہ اس طرح کی ٹرانزیکشنز پی ڈی ایم کی شفاف سیاست کے اغراض و مقاصد کیلئے مناسب نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس چیئرمین سینیٹ الیکشن کوعدالت میں چیلنج کیا، اسی کے پاس عرضی لے کر پہنچ گئے، کچھ مناسب نہیں لگا۔
احسن اقبال کا کہنا تھاکہ پیپلزپارٹی کے اقدام سے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اتحاد کو دھچکا لگا، اگرپیپلزپارٹی کیلئے قائد حزب اختلاف کاعہدہ اتنا ہی ناگریز تھا تووہ اپنی مجبوری نواز شریف سے بیان کرتے، وہ یہ عہدہ خوشی سے پیپلزپارٹی کو دے دیتے۔
ان کا کہنا تھاکہ پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا اور پی ڈی ایم کے 27 سینیٹر اعظم نذیر تارڑ پر اعتماد کرچکے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں پیپلزپارٹی کے 21 سینیٹرز کو بھی پی ڈی ایم کے فیصلے کو تسلیم کرنا چاہیے، اگر باپ ٹریڈمارک کے ساتھ اپوزیشن لیڈر بننا ہے تو اپوزیشن کےکردار اور تشخص پہ بہت بڑاسوالیہ نشان ہے۔