12 اپریل ، 2021
کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی نے حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کی سی ای سی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کو مسترد کیا اور تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔
بلاول بھٹو نے شوکاز نوٹس جاری کرنے پر پی ڈی ایم سے مطالبہ کیا کہ وہ پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سے بلا مشروط معافی مانگے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے خلاف اپوزیشن کی سیاست کی مزاحمت کرتے ہیں، پنجاب میں سینیٹ کی 5 نشستیں پی ٹی آئی کو دی گئیں تو کوئی نوٹس نہیں دیا گیا، اے آر ڈی سے لیکر کسی بھی اپوزیشن کی تحریک میں کوئی شوکاز نوٹس نہیں جاری ہوا۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ عزت اور برابری کے ساتھ سیاست کرنا جانتے ہیں اور کرتے رہیں گے، اے این پی کے ساتھ ہیں، حکومت کو آرام سے نہیں بیٹھنے دیں گے نہ بیٹھنے دیا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اپوزیشن کےدرمیان ورکنگ ریلیشن شپ ہو تاکہ پارلیمان کے اندر اور باہر مل کر حکومت کی مخالفت کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنہوں نے پارلیمان سے استعفے دینا ہیں دے دیں لیکن کسی پارٹی کو ڈکٹیٹ نہ کریں، ہم پر کوئی اپنے فیصلے مسلط نہ کرے، استعفے آخری ہتھیار ہونے چاہئیں، یہی ہمارا مؤقف رہے گا، یہ پی پی کا تاریخی موقف رہا ہے اور درست ثابت ہوا ہے، صرف ضمنی الیکشن میں حصہ لے کر پی ڈی ایم نے حکومت کو ایکسپوز کردیا، دنیا کو دکھادیا کہ عوام حکومت کےنہیں اپوزیشن کے ساتھ ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں نے بنائی ہے اور اس کی بنیاد میں نے رکھی ہے، اے این پی اور پی پی کے بغیر پی ڈی ایم نہیں ہوگی، نہیں سمجھتا وہ جمہوریت یا اپوزیشن کے مفاد کے لیے ایک قدم ہوگا، اس لیے اپوزیشن کو ورکنگ ریلیشن شپ رکھنا ہوگی، اپوزیشن کی ذمہ داری ہےکہ حکومت کی مخالفت کرتے رہیں لیکن ہم کسی صورت عزت اور برابری پر کمپرومائز نہیں کریں گے، جب تک اے این پی کو معافی نہیں دی جاتی تب تک آگے جانے کاطریقہ کار بہت محدود ہے، سمجھتا ہوں کہ ہمارے اور اے این پی کے تحفظات بہت ذمہ داری سے دور کیے جائیں گے۔