پاکستان
Time 24 اپریل ، 2021

کورونا کیسز میں اضافے کی موجودہ لہر برقرار رہنے پر مکمل لاک ڈاؤن کے نفاذ پر غور

کورونا کے تدارک کیلئے قائم نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے واضح کر دیا ہے کہ اگر کورونا کیسز میں اضافے والے شہروں میں موجودہ حالات برقرار  رہے اور اسپتالوں پر دباؤ بڑھا تو تمام فریقین کی مشاورت کے بعد لاک ڈاؤن لگایا جاسکتا ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران تعلیمی اداروں کی مکمل بندش، انٹر سٹی ٹرانسپورٹ، مالز اور مارکیٹس کو بند کرنے کی تجاویز  ہیں، صوبائی حکومت کی درخواست پر رینجرز،  پاک فوج اور ایف سی کی خدمات فراہم کی جائیں گی۔

وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدرات این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ کی ہفتے میں دو دن کی بندش میں 17 مئی تک توسیع کر دی گئی۔

اجلاس کے اعلامیے کے مطابق کورونا کے پھیلاؤ والے شہروں میں لاک ڈاون کی تجاویز پر غور کیا گیا ۔لاک ڈاون کا فیصلہ تمام فریقین سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا، لاک ڈاؤن کا مقصد ایس او پیز کے نفاذ کے ذریعے پھیلنے والی بیماریوں پر قابو پانا ہوگا، لاک ڈاؤن کے دوران مارکیٹوں ، شاپنگ مالز ، شہر کے اندر پبلک ٹرانسپورٹ اور تعلیمی ادارے مکمل بند کرنے کی تجاویز  ہیں، صوبائی حکومتوں کی درخواست پر فوج ، ایف سی ، رینجرز کے ذریعے مدد فراہم کی جائےگی۔

اجلاس میں آکسیجن کی فراہمی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ،آکسیجن کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لیے اس کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے ،کورونا کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر مزید 6901 بیڈز فراہم کیے جاچکے ییں، فورم کی جانب سے ہیلتھ کیئر سہولیات کی فراہمی پر نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی کاوشوں کو سراہا گیا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ این ڈی ایم اے کی جانب سے اب تک 2811 آکسیجن بیڈز،  431 وینٹیلٹرز،  1196 آکسیجن سیلنڈرز ، 1504 فنگر پلس آکسیمٹرز بھی فراہم کیے جاچکے ہیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ سائنو فارم کی 5 لاکھ خوراکیں پی اے ایف کے خصوصی طیارے کے ذریعے آج پاکستان پہنچ جائیں گی،60 سال سے زائد عمر کے افراد کو واک ان ویکسین لگانے کی سہولت دے دی گئی ہے۔

مزید خبریں :